مقبوضہ بیت المقدس، شدت پسند یہودی تنظیموں نے کانفرنس کی تیاریاں شروع کردیں

پیر 10 مارچ 2014 15:48

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10مارچ 2014ء) اسرائیل کی شدت پسند یہودیوں کی مختلف تنظیموں نے (آج) منگل کو مقبوضہ بیت المقدس میں بڑی کانفرنس کی تیاریاں شروع کر دیں، کانفرنس میں مسجد اقصیٰ کی نگرانی اردن سے لیکر اسرائیل کو دیئے جانے کے موضوع پر خیالات کا اظہار کیا جائیگا اس کے علاوہ اس کانفرنس میں قبلہ اول کو یہودی تسلط میں دیئے جانے کے بعد درپیش حالات کا سامنا کرنے کی تیاری پربھی غور کیا جائیگا۔

اسرائیلی اخبارات کی رپورٹ کے مطابق ہیکل سلیمانی آرگنائزیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کو بیت المقدس میں منعقدہ کانفرنس میں کئی اہم مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماء شرکت کرینگے جن میں پارلیمنٹ کے ڈپٹی سپیکر موشیویگلین اور کئی دیگر یہودی ربی بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس میں پچھلے ماہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں پیش کردہ اس بل پر غور کیا جائیگا جس میں تجویز دی گئی تھی کہ مسجد اقصیٰ کی نگرانی اسرائیل سے واپس لے کر اسرائیل کے حوالے کر دی جائے۔

دوسری جانب اردن اور اسلامی تنظیموں کی جانب سے اسرائیلی حکومت اور پارلیمنٹ کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں مسجد اقصیٰ پر یہودی تسلط کی سازشوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالم اسلام کیخلاف اعلان جنگ قرار دیا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر یہودی ریاست کے ذریعے نگرانی ایک ایسا حساس موضوع ہے جسے کسی صورت میں زیر بحث بھی نہیں لایا جا سکتا ہے۔ صہیونیوں کی جانب سے اس اقدام کے رد عمل میں مسلم دنیا میں شدید رد عمل سامنے آسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :