مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کیخلاف تحقیقات اقوام متحدہ کی نگرانی میں کریمنل ٹریبونل سے کرائی جائیں،پروفیسر نذیر احمد شال

جمعرات 13 مارچ 2014 17:07

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13مارچ 2014ء) کشمیری رہنماء پروفیسر نذیر احمد شال نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کیخلاف تحقیقات اقوام متحدہ کی نگرانی میں کریمنل ٹریبونل سے کرانے پر زوردیا ہے ۔انہوں نے یہ مطالبہ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر دنیا بھر کی غیر سرکاری تنظیموں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث فوجی اہلکاروں کیخلاف کارروائی کیلئے یوگوسلاویہ اور روانڈا کی طرز پر کریمنل ٹریبونل قائم کیا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ تمام بین الاقوامی قوانین کو تسلیم تو کرتی ہے تاہم وہ ان پر عمل درآمد کرنے میں مکمل طورپر ناکام ثابت ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے جب کشمیریوں اور سکھوں کو پھانسی کی سزا دینی ہوتی ہے تو وہ بلا روک ٹوک یہ فریضہ انجام دیتی ہے۔ اجلاس میں مقررین نے کہاکہ بھارت میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کا خواب عالمی برادری سے ایک بھونڈا مذاق ہے ۔ انہوں نے ریاستی دہشت گردی سے شہریوں کے تحفظ میں ناکامی سے نمٹنے کیلئے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کا دائرہ کار کو وسعت دینے پر زوردیا۔

اس موقع پر رنجیت سنگھ سرائے نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے سلسلے میں نومبر1984میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد تین دن میں 20ہزار سکھوں کی نسل کشی کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے 2000میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چٹھی سنگھ پورہ میں 35سکھوں کے بہیمانہ قتل کا الزام بھی نہتے کشمیریوں پر عائد کرنے کی کوشش کی تھی ۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے علاوہ بھارتی ریاستوں پنجاب ،ناگالینڈ ، منی پور اور آسام میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی میں ملوث فوجی اور پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :