لاڑکانہ‘ مقدس اوراق کی بے حرمتی کیخلاف درجنوں افراد سڑکوں پرنکل آئے‘ مندر سے متصل دھرم شالہ کو آگ لگادی گئی،گورنر سندھ نے واقعے کا نوٹس لے کر ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا،بلاول بھٹو زرداری کی وزیراعلیٰ سندھ کو حالات کنٹرول کرنے کی ہدایت،لاڑکانہ میں کشیدگی پھیل گئی، غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا، پولیس ورینجرز نے مندر کو حفاظت میں لے لیا، بے حرمتی کرنے والا شخص گرفتار ،ہندو پنچائیت کمیٹی نے اپر سندھ میں ہونے والی ہولی کی تقریبات منسوخ کردیں، ہندوبرادری کی املاک پر حملہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، الطاف حسین

اتوار 16 مارچ 2014 12:54

لاڑکانہ‘ مقدس اوراق کی بے حرمتی کیخلاف درجنوں افراد سڑکوں پرنکل آئے‘ ..

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) لاڑکانہ میں مقدس اوراق کی بے حرمتی کے خلاف درجنوں افراد سڑکوں پرنکل آئے اور مندر سے متصل دھرم شالہ کو آگ لگادی گئی۔ لاڑکانہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ۔ گورنر سندھ نے واقعے کا نوٹس لے کر ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی وزیراعلیٰ سندھ کو حالات کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق لاڑکانہ کے نواحی علاقے مرادواہن میں ایک شخص نے مبینہ طور پر مقدس اوراق کی بے حرمتی کی۔ مذکورہ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے ہندو شخص کے گھر کا گھیراؤ کرلیا جبکہ جناح باغ چوک کے قریب واقع مندر پر حملہ کردیا اور مندر سے متصل دھرم شالہ کو آگ لگادی گئی۔ حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس اور رینجرز کی بڑی تعداد نے موقع پر پہنچ کر مندر کو حفاظتی حصار میں لے لیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں شدید کشیدگی پھیل گئی اور ہوائی فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔

مشتعل افراد نے مذکورہ ہندو شخص کے گھر کا گھیراؤ کرلیا جبکہ پولیس کی جانب سے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ شروع کردی گئی۔ علاوہ ازیں جناح باغ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو لگادیا گیا ہے۔پولیس نے مقدس اوراق کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص نشے کا عادی ہے جسے گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے لاڑکانہ میں مقدس اوراق کی بے حرمتی کے واقعہ پر نوٹس لیا ہے اور سیکورٹی حکام کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ واقعے میں ملوث عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ گورنر سندھ نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں اور جذبات کو قابو میں رکھیں۔

انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات دیں کہ عوام کی جان ومال اور املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے اپیل کی کہ علمائے کرام امن وامان قائم رکھنے میں حکومت کا ساتھ دیں۔ ادھر ہندو پنچائیت کمیٹی کی جانب سے اتوار کو اپر سندھ میں ہونے والی ہولی کی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو فوری طور پر فون کرکے ہدایت دی کہ لاڑکانہ واقعے کے بعد حالات کو کنٹرول کیا جائے اور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

دریں اثناء ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے مذکورہ واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے بعد ہندوبرادری کی املاک پر حملہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔