دھرنا ختم کرنے اور نہ کرنے کے معاملے پر نرسز آپس میں گتھم گتھا ہو گئیں،نوٹیفکیشن کے بعد دھرنے کا کوئی جواز نہیں ،کنٹریکٹ لیٹر جعلی ہیں انصاف نہ ملا تو خود سوزی کر لیں گی،نرسوں میں تکرار

اتوار 16 مارچ 2014 23:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) دھرنا ختم کرنے اور نہ کرنے کے معاملے پر نرسز آپس میں گتھم گتھا ہو گئیں ، نوٹیفکیشن وصول کرنے والی نرسز کا موقف ہے کہ اب دھرنے کا کوئی جواز نہیں جبکہ مال روڈ پر دھرنا دئیے بیٹھی نرسز کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ لیٹر جعلی ہیں اگر انصاف نہ ملا تو خود سوزی کر لیں گی ۔ تفصیلات کے مطابق ایڈ ہاک نرسز نے مسلسل آٹھویں روز بھی اپنے مطالبات کے حق میں مال روڈ پر دھرنا دئیے رکھا اور اس دوران نرسز حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتی رہیں۔

حکومت نے اپنے اعلان کے مطابق ایڈہاک نرسوں کو 3سالہ کنٹریکٹ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا اور ایل جی ایچ اورمیوہسپتال کی نرسوں میں آرڈرز تقسیم کئے گئے ۔ ینگ نرسز کی رہنما راحیلہ اختر دیگر کے ہمراہ نوٹیفکیشن لے کر دوبارہ دھرنے میں آئیں اور اپنی ساتھی نرسز سے دھرنا ختم کرنے کا کہا جہاں انکی دھرنا دئیے بیٹھی نرسز سے تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی ہو گئی ۔

(جاری ہے)

نوٹیفکیشن وصول کرنے والی نرسز نے موقف اپنایا کہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اب دھرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ۔ جبکہ سروسز ہسپتال کی نرس شبنم نے کہا کہ اپنے مطالبے کے پورا ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گی ۔ نرسوں کو جو کنٹریکٹ لیٹر دئیے گئے ہیں وہ جعلی ہیں اور اگر انہیں انصاف نہ ملا تو وہ خود سوزی کر لیں گی ۔ اس دوران وہاں موجود نرسوں نے بیچ بچاؤ کرایا۔

متعلقہ عنوان :