پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں تسلی بخش جوابات نہ دینے پر اپوزیشن اراکین کا احتجاج ،صوبائی وزیر آصف بھا ” یہ نیا سوال ہے ،معاملہ عدالت میں ہے ،محکمے نے کارروائی کی ہے “جوا ب دے کر وقت گزار لیا

پیر 17 مارچ 2014 22:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں تسلی بخش جوابات نہ دینے پر اپوزیشن اراکین کا احتجاج ،صوبائی وزیر ملک محمد آصف بھا اراکین کے سوالات کے ” یہ نیا سوال ہے ،معاملہ عدالت میں ہے ،محکمے نے کارروائی کی ہے “جوا ب دے کر وقت گزار لیا ۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد مقررہ وقت تین بجے کی بجائے ایک گھنٹہ پانچ منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا ۔

وقفہ سوالات کے دوران اراکین اسمبلی درختوں کی چوری کے مقدمات اور ریکوری کی مد میں رقم کے حوالے سے دی جانے والی تفصیلات پر تحفظات کا اظہار کرتے رہے ۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ یہ درست ہے کہ جنوری 2012ء میں لاہور اور اور سفاری پارک میں رانی کھیت کی بیماری سے سفار ی زو لاہور میں 60مور اور فزنٹ ہلاک ہوئے تھے جن کی مالیت 204542روپے تھی ۔

(جاری ہے)

ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ صوبہ پنجاب میں 1.62ملین ایکڑ رقبہ پر جنگلات موجود ہیں ۔

محکمہ جنگلات نے درختوں کی چوری روکنے کے لئے فاریسٹ ایکٹ 1927میں ترامیم کر کے 2010ء میں نیا ایکٹ منظور کرایا تھا جس میں جنگل چوروں کی سزاؤں میں اضافہ کیا گیا اور اسکے علاوہ ضابطہ فوجداری کے تحت پرچہ بھی درج کرایا جاتا ہے ۔ وقفہ سوالات کا وقت ختم ہونے پر حکومتی رکن اسمبلی شیخ علاؤ الدین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ میرے سوالات کو جان بوجھ کر آخر میں رکھا جاتا ہے ۔ رکن اسمبلی کے احتجاج پر ڈپٹی اسپیکر نے انکے سوالات کو ملتوی کرتے ہوئے دوبارہ شامل کرنے کی ہدایت کر دی ۔