جہاں قرآن وسنت کی رہنمائی موجود ہو وہاں انسانی قانون سازی کی کوئی حیثیت نہیں ہے ،سراج الحق،دستو ر پاکستان میں اللہ تعالیٰ کو حاکمیت اعلیٰ تسلیم کیا گیا ہے اس لیے شریعت کے خلاف جو بھی قانون ہوگا اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

منگل 18 مارچ 2014 20:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2014ء) سینئر صوبائی وزیر و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سرا ج الحق نے کہا ہے کہ جہاں قرآن وسنت کی رہنمائی موجود ہو وہاں انسانی قانون سازی کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ ہم کسی ایسے قانون کے پانبد نہیں ہے جو شریعت ، دستور اور مفاد عامہ کے خلاف ہو ۔ دستو ر پاکستان میں اللہ تعالیٰ کو حاکمیت اعلیٰ تسلیم کیا گیا ہے اس لیے شریعت کے خلاف جو بھی قانون ہوگا اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے وہ منگل کو صوبائی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے ۔

سراج الحق نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل اور وفاقی شرعی کورٹ کامقصد یہ ہے کہ قوانین کو اسلام کے روح کے مطابق بنائیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی کا بنایا ہوا قانون قابل ترامیم ہیں اور ہماری اسمبلی کا پاس شدہ قانون قرآن و حدیث کی طرح حرف آخر نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

آج اگر ایک قانون وقت اور حالات کے مطابق مناسب بھی ہو تو آنے والے وقتوں میں حکومت اور اسمبلی اس کو تبدیل کر سکتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ انسان ہونے کے ناطے ہم سے غلطیاں بھی ہوسکتی ہیں لیکن حق کی طرف رجوع کرنا ہمارے ایمان کاتقاضا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیر ی ترامیم اپوزیشن کاہو یا حکمران جماعت کا ۔ ہم ان کا خیر مقدم کریں گے اور قانون سازی کے حوالے سے ہر حر ف پر اپوزیشن جماعتوں سے مشور ہ کریں گے ۔ لیکن عجلت میں قانون سازی مناسب نہیں ہے ۔