وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری کی قیادت میں وفد کی ملاقات، وفد نے پارٹی کے ورزراء اور مشیروں کو اختیارات نہ ملنے اور ترقیاتی فنڈز کے اجراء میں رکاوٹ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا،کسی وزیر کے اختیارات کم نہیں کئے گئے ، کسی کو تحفظات ہیں تو اسے دور کیاجائیگا ، وزیراعلیٰ کی یقین دہانی

بدھ 19 مارچ 2014 22:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے بدھ کو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر پارلیمانی لیڈر چیف آف جھالاوان سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ زہری اور مسلم لیگ ق کے صوبائی صدر اور صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ڈیکسیشن جعفر مندوخیل کی قیادت میں مشترکہ وفد نے ملاقات کی ملاقات دوپہر کے وقت شروع ہوئی جو رات گئے جاری رہی اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور سابقہ سینیٹر میر طاہر بزنجو صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نواب محمد خان شاہوانی وزیراعلیٰ کے میڈیا ایڈوائزر جان بلیدی سمیت مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء میر سرفراز بگٹی میر اظہار حسین کھوسہ ارکان اسمبلی سردار صالح بھوتانی امان اللہ نوتیزئی حاجی اکبر آسکانی ماجد ابڑو میر عاصم کرد گیلو در محمد ناصر آغا شکیل مسلم لیگ ق کے صوبائی صدر اور صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل ڈپٹی اسپیکر میر عبدالکریم نوشیروانی امان اللہ نوتیزئی وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سیاسی امور طاہر محمود سید محمد رضا ثمینہ خان اور غلام دستگیر بادینی سمیت دیگر موجود تھے ملاقات کے دوران مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر سردار ثناء اللہ زہری نے پارٹی کے ورزراء اور مشیروں کو اختیارات نہ ملنے اور ترقیاتی فنڈز کے اجراء میں رکاوٹ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا وزیراعلیٰ بلوچستان نے یقین دہانی کرائی کے بلوچستان کی مخلوط حکومت میں کسی وزیر کے اختیارات کو کم نہیں کیا گیا اگر کسی وزیر یا مشیر کو اپنے اختیارات کے حوالے سے تحفظ ہے تو اسے دور کیاجائیگا اور ارکان اسمبلی کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں اور کسی بھی وزیر یا مشیر کے اختیارات میں کوئی مداخلت نہیں کی جا رہی رات گئے تک وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں جاری رہنے والے مسلم لیگ ن ،مسلم لیگ ق اور نیشنل پارٹی کے مشترکہ اجلاس میں پشتونخوامیپ کے کسی بھی صوبائی وزیر یا رکن اسمبلی نے شرکت نہیں کی۔