اسرائیل مصری فوج کو حماس کیخلاف مہرے کے طور استعمال کر رہا ہے،ابراہیم دحبور

جمعہ 21 مارچ 2014 16:57

رام اللہ (ااُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21مارچ 2014ء) حماس کے سینئر رہنماء ابراہیم دحبور نے کہا ہے کہ اسرائیل مصری فوج کو حماس کیخلاف مہرے کے طور استعمال کر رہا ہے، صہیونی ریاست کی جانب سے مصری فوج کی معاونت اور مدد اس لئے نہیں کی جارہی کہ قاہرہ کو اس کی ضرورت ہے بلکہ اسرائیل مصری فوج کو حماس کا ناطقہ بند کرانے کی غرض سے امداد فراہم کر رہا ہے۔

حماس رہنما نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مصر میں فوجی انقلاب میں اسرائیل اور اس کے بیرونی آقاوٴں کی مدد بھی حاصل رہی ہے۔ مصر میں جمہوریت کی جگہ فوجی آمریت اسرائیل کیلئے مفید ہے اور اسرائیلی فوجی آمریت کو استعمال کرتے ہوئے حماس کا دائرہ تنگ کرنے اور جماعت کو دیوار سے لگانے کی سازش کر رہا ہے۔رکن پارلیمنٹ ابراہیم دحبور نے کہا کہ اسرائیل کی عسکری اور سیاسی قیادت کھلے عام مصر میں فوجی حکومت کی حمایت کیساتھ اس کی ہرممکن مدد کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل کا خیال ہے کہ مصر میں فوج ہی وہ قوت ہے جو صہیونی ریاست کے مفادات کا تحفظ یقینی بنا سکتی ہے۔ مصری فوج نے دہشت گردی کیخلاف جو جنگ شروع کررکھی ہے وہ دراصل اسرائیل کی بقاء کی جنگ ہے جو مصری فوج لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصر اور اسرائیل مل کرغزہ کی پٹی کو موت کے منہ میں لے جانا چاہتے ہیں۔ حماس پر پابندیوں کی آڑمیں فلسطینی عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :