ملائیشین طیارہ،ایئر ٹریفک کنٹرولر سے آخری 54 منٹ بات چیت کا ریکارڈ

ہفتہ 22 مارچ 2014 21:19

ملائیشین طیارہ،ایئر ٹریفک کنٹرولر سے آخری 54 منٹ بات چیت کا ریکارڈ

کوالا لمپور…(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2014ء)گمشدہ ملائیشین طیارے کی تلاش جاری ہے۔ایک برطانوی اخبار نے لاپتہ ملائیشین طیارے کی ایئر ٹریفک کنٹرولرزسے آخری 54منٹ کی کمیونیکیشن کا ریکارڈ شائع کیا ہے، جس پرماہرین کا کہنا ہے کہ ساری کمیونیکیشن معمول کے مطابق ہے، البتہ دو نقطے ایسے ہیں جن کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔

یہ دو نقطے کون سے ہیں؟ دوسری جانب ملائیشین حکام کا نیا انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ طیارے میں آتش گیر لیتھیم بیٹریاں بھی تھیں جو دوران پرواز آگ لگنے کا سبب بن سکتی تھیں۔اطلاعات کے مطابق لاپتہ ایم ایچ 370 کے کاک پٹ کی ایئر ٹریفک کنٹرولرز سے آخری 54منٹ کی کمیونیکیشن سامنے آگئی ہے، جس میں جہاز کے ٹیکسی کرنے سے جنوبی چین کے سمندر پر ہزاروں فٹ کی بلندی پر جہاز کی پرواز کا رابطہ شامل ہے۔

(جاری ہے)

تجزیہ کار کہتے ہیں کہ سامنے آنے والی کمیونیکیشن مکمل روٹین ہی کے تحت تھے، لیکن دو پوائنٹ ایسے ہیں جو مشکوک ہیں، پہلا مشکوک نقطہ، رات 1بج کر 7منٹ پر کاک پٹ سے یہ پیغام آنا کہ جہاز 35ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کررہاہے، یہ غیر معمولی تھا کیوں کہ یہی پیغام 6منٹ پہلے بھی دیا گیا تھا، اس کے بعد اگلے 30منٹ تک جہاز کا رابطہ منقطع ہوگیا، جبکہ اس دوران 1بج کر 19منٹ پر کوپائلٹ کا آخری پیغام بھی موصول ہوا۔

جہاز کی کمیونیکیشن میں دوسرا نقطہ جو ماہرین کی پکڑ میں آتا ہے وہ جہاز کی کمیونیکیشن کے ختم ہوتے ہی یہ جہاز مغرب کی طرف مڑ گیا، جبکہ یہ وقت کوالا لمپور ایئر ٹریفک کنٹرول کی طرف سے جہاز کو ہوچی من سٹی کے حوالے کرنے تھا جو نہیں ہوسکا۔

ایک سابق برطانوی پائلٹ کا بھی کہنا ہے کہ اگر وہ کوئی جہاز چرانے کاارادہ رکھیں، تواس کے لیے یہی وقت چنیں گے جب جہاز ایک ایئر ٹریفک کنٹرول سے دوسرے کے حوالے کیا جا رہا ہو اور ہو سکتا کہ دونوں ایئر ٹریفک کنٹرولز کے درمیان کوئی ڈیڈ اسپیس ہو جب جہاز کسی اےئر ٹریفک کنٹرولر کے پاس نہیں تھا اور یہ وہ وقت ہوتا ہے جب زمین سے جہاز کا پتہ نہیں چل سکتا۔

اس کمیونیکیشن سے یہ اندازہ بھی لگایا گیا ہے کہ اگر جہاز کے ساتھ گڑ بڑ کرنے میں پائلٹ ملوث تھے بھی تو انہوں نے اسے اپنی احتیاط سے چھپائے رکھا۔