یہودی آباد کاروں کا رام اللہ کے شمال میں فلسطینی شہریوں کی زرعی اراضی پر حملہ ،زیتون کے 1200 پودوں پر مشتمل وسیع باغ تباہ کردیا

جمعرات 27 مارچ 2014 13:43

رام اللہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27مارچ 2014ء) یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے شمال میں فلسطینی شہریوں کی زرعی اراضی پر حملہ کر کے زیتون کے 1200 پودوں پر مشتمل وسیع باغ تباہ کردیا ۔جنین اور سلفیت میں بھی فلسطینیوں کی زرعی اراضی اور باغات پر یہودی آباد کاروں نے حملے کئے جن میں فلسطینیوں کی فصلات کو غیرمعمولی نقصان پہنچا۔

ترمسعیا میونسپل کارپویشن کے سربراہ ربحی عواد نے میڈیا کو بتایا کہ یہودی آباد کاروں کے آریوں اور کلہاڑیوں سے لیس گروپ نے بدھ کو فلسطینیوں کے زیتون کے ایک باغ پر حملہ کر کے سینکڑوں پودے تلف کر دیئے، تباہ کئے جانیوالوں میں سینکڑوں بڑے پودے اور پنیری بھی شامل ہے جو دو ماہ قبل بوئی گئی تھی۔ربحی عواد نے کہا کہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے ترمسعیا میں باغات پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں بلکہ یہاں پر ہر ہفتے کوئی نہ کوئی ایسا واقعہ رو نما ہوتا ہے جس میں فلسطینیوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

درایں اثناء جنین میں یعبد اورعرابہ قصبوں میں اپنی زرعی اراضی میں کھیتی باڑی میں مصروف فلسطینی کسانوں پر یہودی آبادکاروں کے دو گروپوں نے حملہ کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ۔حملہ آور مابوڈوتان یہودی کالونی سے آئے تھے جو وہاں سے کچھ ہی فاصلے پر قائم کی گئی ہے۔عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کی اطلاع کے مطابق یہودی آباد کاروں کے دو مسلح گروپوں نے فلسطینی کسانوں کو ان کے کھیتوں میں آگھیرا اور انہیں کام سے روک دیا۔ فلسطینی شہریوں نے ایسا کرنے کی وجہ معلوم کی تو انہیں قتل کی دھمکیاں دی گئیں اور کئی فلسطینیوں کو لاٹھیوں سے پیٹ کر ان کے کھیتوں سے نکال دیا گیا بعد ازاں یہودی شرپسندوں نے زیتون کے درجنوں پودے تلف کر دیئے۔

متعلقہ عنوان :