خیبرپختونخواکابینہ نے زخمیوں کوطبی امدادفراہم کرنے ،ہسپتال انچارج کی اجازت کے بغیرزیرعلاج زخمی سے پولیس تفتیش نہ کرنے سے متعلق مسودہ قانون کی منظوری دیدی، جرم کے مرتکب ملزمان کودوسال قید،دس ہزارروپے جرمانہ کی سزادی جائیگی، ماحولیاتی تحفظ کونسل کے قیام کے قوانین کے مسودے، سڑکوں پرمقررہ وزن سے زائدکی گاڑیاں گزارنیوالوں کیلئے جرمانے میں اضافہ کی بھی منظوری دیدی گئی ،صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان کی میڈیا کوبریفنگ

جمعہ 28 مارچ 2014 20:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ۔2014ء) خیبرپختونخواکابینہ نے زخمیوں کوطبی امدادفراہم کرنے اورہسپتال انچارج کی اجازت کے بغیرزیراعلاج زخمی سے پولیس تفتیش نہ کرنے سے متعلق مسودہ قانون کی منظوری دیتے ہوئے اس جرم کے مرتکب ملزمان کودوسال قید،دس ہزارروپے جرمانہ کی سزادینے۔ماحولیاتی تحفظ کونسل کے قیام کے قوانین کے مسودے۔ سڑکوں پرمقررہ وزن سے زائدکی گاڑیاں گزارنے والوں کیلئے جرمانے میں اضافہ کے ساتھ صوبائی پبلک سروس کمیشن کے زیراہتمام مقابلہ کے امتحان کے فارم کی فیس 250روپے سے بڑھاکر985روپے مقررکرنے کی منظوری دیدی گئی۔

خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس کے بعد صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان نے میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بینہ کے اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کئے گئے اوربعض قوانین کے مسودوں کی منظوری بھی دی گئی قوانین کے ان مسودہ میں خیبرپختونخواانجرڈپرسنز(میڈیکل ایڈ)بل 2013شامل ہے جس کے تحت اٹھارویں آئینی ترمیم کے نتیجہ میں محکمہ صحت کی صوبوں کو منتقلی کے بعد ضروری ہو گیا تھابل کامقصد روڈ ایکسیڈنٹ،فائرنگ کے واقعات بم دھماکوں اور دیگر سانحات میں زخمی ہونے والوں کو پولیس کی معمول کی کاروائی اور لواحقین کی اجازت اور رضامندی اور دیگر ضابطے کی کارروائی کے بغیرفوری ضروری طبی امداد فراہم کرنا ہے تاکہ مجروح ضروری طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق نہ ہونے پائے دوسری طرف طبی اداروں اور ڈاکٹروں کو بھی تحفظ حاصل ہو کہ علاج معالجہ کے دوران مجروح کی جاں بحق ہونے کی صورت میں اس کے لواحقین علاج کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف کوئی قانونی چارہ جوئی نہ کر سکے اسی طرح پولیس کی کاروائی سے قبل زخمی کو طبی امداد فراہم کرنے پرڈاکٹر کو پولیس کی پوچھ گچھ سے محفوظ کیا جا جائے ڈاکٹر پر لازم ہوگا کہ وہ زخمی کے ہسپتال میں داخلے، علاج معالجے اور ڈسچارج کی مکمل رپورٹ مرتب کریں۔

(جاری ہے)

مسودہ قانون کے تحت جب تک زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہو تب تک کوئی پولیس اہلکار ہسپتال کے انچارج کی اجازت کے بغیر ضابطے کی کارروائی یا تفتیش کے لے مداخلت نہیں کر سکے گازخمی کوعلاج کیلئے تب تک کسی دوسرے ہسپتال منتقل نہیں کیا جائے گاجب تک اس کی حالت تسلی بخش نہ ہوزخمی شخص کو کسی بھی صورت ضابطے کی کارروائی کیلئے پولیس اسٹیشن نہیں لے جایاجائے گا اور نہ پولیس زخمی شخص کے زخم کی نوعیت کے بارے میں بیان دینے کیلئے ڈاکٹر پر اثر انداز ہو سکے گازخمی کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاج کے لئے ہسپتال لانے والے شخص کو بھی پولیس تنگ نہیں کر سکے گی عوام،پولیس اور ڈاکٹروں کو اس سلسلے میں آگہی دینے کے لئے آگہی مہم شروع کی جائے گی ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دو سال تک قید یا دس ہزار روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں کابینہ نے آئین میںآ ٹھویں ترمیم کے بعدکی صورتحال میں محکمہ اوقاف،حج مذہبی اموراوراقلیتی امورسے متعلق قوانین میں ضروری ترامیم تجویزکرنے کی ہدایت کی جن میں اقلیتی برادری کی جائیدادکے تحفظ ہندومتروکہ وقف املاک اوربزرگ شہریوں کے حقوق کے قوانین شامل ہیں بزرگ شہریوں کے حقوق کے مسودہ قانون میں تجویزکیاگیاہے خیبرپختونخوامیں 60سال اور اس سے زائدعمر کے لوگوں کی فلاح و بہبود ،ان کی باوقار زندگی اور آرام و آسائش کو یقینی بنانے کیلئے متعدد اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔

اجلاس میں فلموں،سٹی ڈی ڈراموں اورسٹیج شوزوغیرہ کی سنسرشپ سے متعلق قانون کے مسودہ میں ترامیم تجویزکرنے کیلئے صوبائی وزراء شاہ فرمان، شوکت علی یوسفزئی اور میاں جمشید الدین کاکاخیل پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جواس بل کے مسودے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے کر حتمی رپورٹ پیش کرے گی کابینہ نے وزراء کی تنخواہوں،الاؤنسزاورمراعات میں اضافہ سے متعلق قانون مرتب کرنے کیلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں سیکرٹری قانون اور سیکرٹری انتظامیہ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جووزیراعلیٰ اور وزراء کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافے سے متعلق جو بھی مناسب سمجھے تجاویز دے گی صوبہ خیبرپختونخواکی سڑکوں اورشاہراہوں کواوورلوڈگاڑیوں کے ہاتھوں تباہی سے بچانے کیلئے صوبائی کابینہ نے موٹروہیکل آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومت کے تحت شاہراہوں پروزن کرنے والے مقامات جلد سے جلد قائم کرنے کیلئے تجاویز پیش کریں بل میں لوڈ کی مقررہ حد سے ایک تا پانچ فیصد تجاوز کرنے والی چھوٹی گاڑیوں پر جرمانے کی رقم300 روپے سے بڑھا کر 1000روپے کرنے جبکہ لوڈ کی مقررہ حد سے پانچ فیصد یا اس سے زیادہ تجاوز کرنے والی بڑی گاڑیوں پر جرمانے کی رقم500روپے سے بڑھا کر2500روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :