پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کا اثر ٹرانسپورٹیشن کی لاگت میں کمی کے ذریعے صارفین تک منتقل ہونا چاہیے ، وزیر خزانہ ،وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملوں سے ادائیگیاں یقینی بنائے ،اسحاق ڈار ،وزارت کو قیمتیں مستحکم رکھنے کے لئے صوبوں کے ساتھ مل کر فعال کردار ادا کرنا چاہیے ،اجلاس میں ہدایت ،گندم کی آئندہ فصل کو ہدف سے زیادہ ہونے کی توقع ہے، آلو کی مجموعی کھپت 17لاکھ ٹن ہے ،سکندر حیات بوسن کی بریفنگ

جمعہ 28 مارچ 2014 21:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کا اثر ٹرانسپورٹیشن کی لاگت میں کمی کے ذریعے صارفین تک منتقل ہونا چاہیے ،وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملوں سے ادائیگیاں یقینی بنائے ۔ جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار سے نیشنل فوڈ سیکورٹی کے وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن نے ملاقات کی جس میں ملک میں فصلوں کی صورتحال اور وفاقی زرعی کونسل کے اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

سکندر حیات بوسن نے بتایا کہ چار سال کے وقفے کے بعد یہ اجلاس منعقد کیا گیا جس میں چاروں صوبوں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی آئندہ فصل کو ہدف سے زیادہ ہونے کی توقع ہے، چاروں صوبوں نے اس سال 25 ملین ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہونے کی تصدیق کی ہے۔

(جاری ہے)

اس سال اچھی فصل ہونے کے باعث اضافی گندم حاصل ہونے کی توقع ہے۔

آلو کی فصل کے حوالے سے وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ نے بتایا کہ اس سال 27 لاکھ ٹن سے زائد کی پیداوار حاصل ہونے کی توقع ہے۔ ملک میں آلو کی مجموعی کھپت 17 لاکھ ٹن ہے اس طرح اس سال ملک میں 10 لاکھ ٹن زائد آلو کی پیداوار حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کے حالیہ سلسلے کی وجہ سے خریف سیزن کے لئے کافی پانی دستیاب ہو گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر سینیٹر اسحق ڈار نے کہا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ کو یہ بات یقینی بنانی چاہیے کہ طلب سے رسد زیادہ ہو، ملکی مارکیٹ میں آلو کی قیمتیں نہیں بڑھیں۔

وزارت کو قیمتیں مستحکم رکھنے کے لئے صوبوں کے ساتھ مل کر فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کا اثر ٹرانسپورٹیشن کی لاگت میں کمی کے ذریعے صارفین تک منتقل ہونا چاہیے۔ انہوں نے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کو ہدایت کی کہ گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملوں سے ادائیگیاں یقینی بنائی جائیں۔ انہوں نے قومی زرعی پالیسی جلد تشکیل کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ملک کو خوراک میں خود کفیل بنانے کے لئے پانی اور زمین جیسے قدرتی وسائل سے بھرپور طریقے سے استفادہ کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :