حکومت امن کی خاطر ہر حدتک جائیگی، امن ہوگا تو خطے میں ترقی وخوشحالی آئیگی،گورنرخیبرپختونخوا،پاک افغان شاہراہ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی تک مکمل کی جائیگی ،افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارت میں مزید اضافہ ہوگا، فاٹا کی تمام ایجنسیوں کو ترقیاتی منصوبوں میں برابری کی بنیاد پر حصہ دیاجائیگا ، امن کے حصول میں قبائلی زعماء ، مشران اور عوام کا کردار قابل تحسین ہے ،جرگہ سے خطاب

جمعرات 3 اپریل 2014 21:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اپریل۔2014ء) گورنرخیبرپختونخوا انجینئرشوکت اللہ نے کہاہے کہ امن مذاکرات کی نگرانی خود وزیراعظم محمدنوازشریف کررہے ہیں اور حکومت امن کی خاطر ہر حدتک جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ امن ہوگا تو خطے میں ترقی وخوشحالی آئیگی۔ فاٹا کی تمام ایجنسیوں کو ترقیاتی منصوبوں میں برابری کی بنیاد پر حصہ دیاجائیگا اور امن کے حصول میں قبائلی زعماء ، مشران اور عوام کا کردار قابل تحسین ہے ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ پاک افغان شاہراہ کی تعمیر سے تجارت میں مزید اضافہ ہوگااور معیشت میں مزیدبہتری آئیگی۔وہ جمعرات کے روز خیبرایجنسی کے دورہ کے موقع پر تحصیل لنڈی کوتل میں ایجنسی کے نمائندہ گرینڈ قبائلی جرگے سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

جرگے میں اراکین قومی اسمبلی حاجی شاہ جی گل آفریدی، ناصر خان آفریدی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارباب محمدعارف، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر ڈاکٹرمحمدفخر عالم، کمشنر پشاور، پولیٹیکل ایجنٹ خیبرایجنسی اور بڑی تعداد میں قبائلی زعماء موجودتھے۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ عوام کے وسیع ترمفاد کیلئے آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایسے بڑے ترقیاتی منصوبے شامل کئے جائیں گے جن سے حقیقی معنوں میں عوام کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ خطے میں امن اور استحکام میں قبائلی عوام کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں اور ہمیشہ کی طرح امن کی حصول کیلئے آج بھی قبائلی عوام قربانیاں دے رہے ہیں۔

جرگے کی جانب سے کئے گئے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے گورنرنے کہاکہ پاک افغان شاہراہ آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی تک مکمل کی جائے گی جس سے افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ پورے فاٹا بشمول خیبرایجنسی میں شمسی توانائی کو استعمال میں لاکر بجلی پیدا کرنے کے منصوبے شروع کئے جائیں گے اور ٹیوب ویلوں کو سولر انرجی پر چلایاجائیگا۔

گورنرنے جرگے میں شامل زعماء کو یقین دلایا کہ ترقیاتی منصوبوں میں خطے کے مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائیگی جس سے ان کی مالی حالت مستحکم ہوگی۔ ایک اورمطالبے پر گورنرنے کہاکہ ذخہ خیل میں بی ایچ یو کو اپ گریڈ کردیاگیاہے اور آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مزید بی ایچ یوز بنائے جائیں گے۔ انہوں نے زعماء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ امن کے حصول میں آپ کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔

ملک عبدالرازق نے گورنر کا خیرمقدم کرتے ہوئے قبائلی عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے گورنر کے اقدامات کو سراہا۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی حاجی شاہ جی گل آفریدی نے بھی جرگے سے خطاب کیا اور کہاکہ حکومت عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے سنجیدہ ہے۔ قبل ازیں ایجنسی پہنچنے پر قبائلی زعماء کی جانب سے گورنر کا پرتپاک استقبال کیاگیا اور لیویز اہلکاروں کی جانب سے گارڈ آف آنر دیاگیا۔

دریں اثناء گورنر خیبرپختونخوا کو خیبرایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے ایجنسی میں جاری منصوبوں اور تمام محکمہ جات کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ترقیاتی کاموں کو بروقت مکمل کیاجائے اور شفافیت کا خاص خیال رکھاجائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بڑی سکیمیں شامل کی جائیں جس سے حقیقی معنوں میں عوام کو فائدہ ہو۔

بریفنگ میں گورنر کو بتایاگیاکہ ایف ڈبلیو او کی جانب سے پا ک افغان شاہراہ کی تعمیر کا کام جاری ہے اور جون 2015 تک اسے مکمل کرلیاجائیگاجس پر گورنرنے کہاکہ تعمیراتی کام کی رفتار کو مزید تیاکیاجائے۔پاک افغان شاہراہ کی تعمیر کے حوالے سے گورنرنے کہاکہ تعمیر کے دوران ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جس سے عوام کو مسائل پیش نہ ہوں۔ اس موقع پر گورنرنے ہدایت کی کہ سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں اور سکولوں میں کمروں کی تعداد کو مزید بڑھایاجائے۔

بریفنگ میں محکمہ صحت ، تعلیم، لائیوسٹاک، مواصلات سمیت دیگر اہم معاملات بھی زیربحث آئے۔ اس موقع پر گورنرنے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی اور کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے اورشفافیت برقرار رکھی جائیں۔بعدازں گورنرنے انسداد پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔ گورنرنے ایجنسی کے دورہ کے موقع پر دیودار کا پودا لگا کر ایجنسی میں شجرکاری مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہاکہ قدرتی ماحول کی بہتری کیلئے مزید درخت لگانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :