بلاول بھٹو زرداری نے موئن جوجودڑو میں ”ڈرائی کورڈرلنگ“ کے منصوبے کا افتتاح کردیا،اس ڈرلنگ کے ذریعہ پتہ چلایاجائے گا موئن جودڑو کے زیرزمین آثار کتنے بڑے علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں،بلاول بھٹو زرداری

ہفتہ 5 اپریل 2014 22:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اپریل۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے ہفتہ کو موئن جوجودڑو میں ”ڈرائی کورڈرلنگ“ کے منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس ڈرلنگ کے ذریعہ پتہ چلایاجائے گا کہ موئن جودڑو کے زیرزمین آثار کتنے بڑے علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ڈرائی کورڈرلنگ ایک جدید سائنسی طریقہ ہے، جس میں زیرزمین مدفن آثار کی موجودگی کا پتہ چلتا ہے۔

واضح رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق موئن جودڑو کے آثار میلوں تک پھیلے ہوئے ہیں۔ 1965ء کے بعد تقریباً 50سال کے بعد ملکی سطح پر اس طرح بڑا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی برائے ثقافت اور نیشنل فنڈ فار موئن جودڑو کے ایگزیکٹیو بورڈ کی چیئرپرسن شرمیلا فاروقی، یونیسکو کے نمائندے، ایگزیکٹیو بورڈ اور موئن جودڑو کی تیکنیکی مشاورتی کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس سائنسی طریقہ سے 20 میٹر گہرائی تک ڈرلنگ اور کورنگ کی جائے گی۔ ماہرین آثار قدیمہ ڈرلنگ اور کورنگ سے حاصل ہونے والی مٹی کی اسٹڈی کریں گے اور اس بات کی نشاندہی کریں گے کہ زیرزمین ثقافتی یا قدرتی تہیں موجود ہیں یا نہیں۔ اس طریقہ سے یہ تعین کیاجائے گا کہ موئن جودڑو کے آثار کتنے بڑے علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں۔ مورخین کا خیال ہے کہ پانچ ہزار سال قدیم اس شہر کی آبادی ایک لاکھ تھی، لیکن موجودہ آثار اس خیال سے مطابقت نہیں رکھتے۔ لہٰذا اس شہر کی حدود کا تعین ضروری تھا۔ یہ منصوبہ ایک کروڑ روپے سے کم کی لاگت میں 2 ماہ میں مکم ہوگا۔

متعلقہ عنوان :