بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیاں مسلمانوں کی دشمن ہیں‘ سید علی گیلانی،مسئلہ کشمیر کا حل انتخابات نہیں استصواب رائے ہے‘اقوام متحدہ اپنی پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے،مسلمان بابری مسجد کے انہدام کے حوالے سے پہلے دن سے اس کارروائی کے پس پردہ عوامل سے واقف تھے،پولیس کا حریت پسندوں کے گھروں اور دیگر مقامات پر باضابطہ طور کریک ڈاوٴن قابل مذمت ہے‘ بیان

اتوار 6 اپریل 2014 13:45

بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیاں مسلمانوں کی دشمن ہیں‘ سید علی گیلانی،مسئلہ ..

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اپریل۔2014ء) بزرگ کشمیری رہنما ء سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیاں مسلمانوں کے یکساں دشمن ہیں‘دونوں پارٹیوں کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں‘عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ان ڈھونگ انتخابات کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے-مسئلہ کشمیر کا حل ڈھونگ انتخابات نہیں استصواب رائے ہے -اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ اپنی پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے- حریت پسند رہنماؤں اور کارکنوں کی تازہ گرفتاری مہم اور گھروں پر چھاپہ ڈالنے کی کارروائیوں قابل مذمت ہیں ‘عالمی برادری کو اس بربریت کا نوٹس لینا چاہئے-مسلمان بابری مسجد کے انہدام کے حوالے سے پہلے دن سے اس کارروائی کے پس پردہ عوامل سے واقف تھے‘ہماری باتوں پر کسی نے اعتبار کیا تھا اور نہ ہی اس مکروہ عمل کی منصفانہ تحقیقات کرائی گئی- پس پردہ اصل ذمہ دار لوگوں کی منصوبہ بند طریقے پر پردہ پوشی کی گئی اور کافی ثبوت ہونے کے باوجود انہیں بری الذّمہ قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تفتیشی ویب سائٹ ”کوبرا پوسٹ“ کے تازہ انکشاف سے یہ حقیقت پایہ ثبوت کو پہنچ گئی ہے کہ بھارت کی سیاسی پارٹیوں کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں مسلمانوں کیلئے پالیسی میں کوئی بھی تفاوت نہیں ہے اور یہ دونوں پارٹیاں ان کی یکسان دشمن ہیں اور بھارت کو ایک ہندوراشٹر بنانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ نئی دہلی سے بیان میں سید علی گیلانی نے شاہی امام احمد بخاری، عمر عبداللہ، غلام نبی آزاد اور سیف الدین سوز جیسے لوگوں کو کانگریس کے حاشیہ بردار پیادے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے لیڈروں کو مسلمانوں کے ملّی کاز کی بجائے اپنے حقیرمفادات سے مطلب ہے اور ان کی وجہ سے کانگریس پارٹی کے مسلم دشمنی چہرے کو آڑ فراہم ہوتی ہے اور مسلمانوں کی بیخ کْنی کرنے کے باوجود یہ پارٹی وقت وقت پر بیل اوٹ ہوتی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی گاندھی واد کا چولا پہن کر اصل میں آر ایس ایس کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کا کام آگے بڑھاتی رہی ہے اور 47ء کے بعد سے ہندوستان میں جتنے بھی المناک مسلم کش فسادات واقع ہوئے ہیں ان میں یہ پارٹی بالواسطہ یا بلاواسطہ طور ملوث رہی ہے۔ بزرگ راہنما نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کی پوری پالیسی ساز قیادت نریندر مودی جیسی ذہنیت کی حامل ہے اور ان سب کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، ان میں اگر کوئی فرق ہے تو وہ صرف یہ کہ کوئی مسلم دشمنی کے حوالے سے منہ پھٹ ہے اور کوئی دل کی کھوٹ اور عداوت کو زبان پر نہیں لاتا ہے۔

دریں اثناء سید علی گیلانی نے کئی حریت پسند رہنماؤں اور کارکنوں کی تازہ گرفتاری مہم اور گھروں پر چھاپہ ڈالنے کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس سربراہ کے اعلان کے باوجود کہ ڈھونگ انتخابات کے پیش نظر کسی بھی آزادی پسند کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اس کے باوجود ضلع بارہمولہ، ضلع اسلام آباد (اننت ناگ) اور دیگر مقامات پر باضابطہ طور کریک ڈاوٴن شروع کردیا گیا ہے اور ایک درجن کے قریب حریت پسندوں کو پولیس تھانوں میں پابند سلاسل بنادیا گیاجس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے‘ کئی کو اپنے اپنے گھروں میں نظربند کیا جارہا ہے اور کئی کو حراست میں لینے کے لیے ان کے گھروں پر پئے درپئے چھاپے ڈالے جارہے ہیں۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ ریاست میں رچائے جانے والا الیکشن ڈرامہ اصل میں ایک فوجی آپریشن اور یکطرفہ کھیل ہوتا ہے- تحریک حریت جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی اور محمد اشرف لایا سمیت کئی لیڈروں کو گھروں میں نظربند کیا گیا ہے اور صدرِ ضلع بارہ مولہ عبدالغنی بٹ اور عاشق قادر لون نوپورہ کے گرفتار کرنے کے لیے مسلسل چھاپے ڈالے جارہے ہیں۔

سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ آزادی پسند قیادت پْرامن طریقے سے الیکشن بائیکاٹ مہم چلارہی ہے اور وہ گھر گھر جاکر لوگوں کو اس عمل کے منفی نتائج سے باخبر کررہی ہے، البتہ حکومت ریاستی پاور کا استعمال کرکے ان کو ایسا کرنے کا موقع فراہم نہیں کررہی اور اس سے ہمارا یہ موقف صحیح ثابت ہوجاتا ہے کہ یہ کسی جمہوری عمل سے زیادہ فوج اور پولیس کا ایک مشترکہ آپریشن ہے، جس میں خوف زدہ کرکے یا رقومات فراہم کرکے لوگوں کی رائے پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سید علی گیلانی نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ان ڈھونگ انتخابات کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے-مسئلہ کشمیر کا حل ڈھونگ انتخابات نہیں استصواب رائے ہے -اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ اپنی پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے-