پولیس کا یاسین ملک اور ان کے ساتھیوں پر تشدد‘گرفتار کر لیاگیا،کئی نامعلوم مقام پر مقید اور کئی‘زخمیوں کو علاج معالجہ کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا

اتوار 6 اپریل 2014 13:45

پولیس کا یاسین ملک اور ان کے ساتھیوں پر تشدد‘گرفتار کر لیاگیا،کئی ..

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اپریل۔2014ء) لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو ساتھیوں سمیت اسوقت حالت میں گرفتار کرلیا گیا جب وہ بارہمولہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرنے کے لئے جارہے تھے۔ فرنٹ کے بیان کے مطابق محمدیاسین ملک اور انکے قافلے کو پٹن کے قریب پولیس نے روکا اور انہیں گرفتار کرنے سے قبل اْن ساتھیوں کی بھی مارپیٹ کی گئی جس کے نتیجے میں یاسین ملک اور کئی کارکن زخمی ہوئے۔

محمد یاسین ملک کو مشتاق اجمل، شمیم حسین،شاہد مکایا،محمد عرفان،حبیب اللہ،یاسر احمدسمیت زخمی حالت میں گرفتار کرکے کسی نامعلوم مقام پر مقید کردیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے محمد یاسین ملک ایک قافلے کے ہمراہ بارہمولہ کی جانب روانہ ہوگئے تھے۔ پولیس اور فورسز کی بھاری جمعیت نے جگہ جگہ رکاوٹیں،ناکے اور قدغنیں لگارکھی تھیں اسی کے پیش نظر محمد یاسین ملک نے بارہمولہ جانے کیلئے سویہ بگ،سنور،ماگام، کھور ،کونگن ڈار ،پٹن کا راستہ اختیار کیا۔

(جاری ہے)

قریب پندرہ مقامات پر پولیس کے ناکے اور رکاوٹیں توڑنے کے بعد جب ملک اور قافلہ کھور پہنچا تو پولیس نے آکر گاڑیوں کی چابیاں چھین لیں۔ ملک اور دوسرے قائدین نے اس کے باوجود پیدل مارچ جاری رکھا ۔پٹن اور پلہالن کے بیچوں بیچ پہنچنے پر اس قافلے پر پولیس، سی آر پی ایف اور ٹاسک فورس نے چہار اطراف سے دھاوا بول دیا اور بیان کے مطابق ڈنڈوں، بندوق کے بٹھوں لاتوں اور گھونسوں کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے ملک سمیت درجنوں افراد کو زخمی کردیا اور اسی حالت میں گرفتار کرکے لے گئے۔

اس موقع پر فرنٹ اراکین شوکت احمد ڈار، امتیاز احمد ، اشفاق حسین، سلمان احمد ،محمد عرفان ،شاہد مکایا،ارشد احمد،اویس احمد خان،عادل احمد ،محمد ہارون ،محمد عمرسمیت کئی پریس و میڈیا نمائندگان سمیت سومو ڈرایئور بھی پولیس کاروائی میں سخت زخمی ہوگئے ہیں جنہیں علاج معالجے کیلئے ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔پولیس نے قافلے میں شامل کئی گاڑیوں کی بھی بیان کے مطابق توڑ پھوڑ کی ۔

متعلقہ عنوان :