زرداری امن پالیسی کی حمایت ،بلاول مخالفت ‘پیپلز پارٹی کی قیادت کنفیوژ ہے ،بتائیں ابا کی بات مانیں یا صاحبزادے کی ‘ خواجہ سعد رفیق،بلاول بھٹو آستینیں چڑھا کر بڑھکیں لگاتے ہیں ،انکے دور میں ملک اور عوام کیلئے کیاکیا گیا؟ ، تین صوبوں کی عوام نے انہیں مسترد کر دیا ،امریکہ کی دنیاوی طاقت کم ہوئی ہے نہ ہماری غربت اور کمزوری ختم ہوئی ہے لیکن ہمارے دور میں ڈرون حملے رک گئے ، بند بھی ہونگے ،وفاقی وزیر ریلوے کاورکرزکنونشن سے خطاب

اتوار 6 اپریل 2014 22:39

زرداری امن پالیسی کی حمایت ،بلاول مخالفت ‘پیپلز پارٹی کی قیادت کنفیوژ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو آستینیں چڑھا کر بڑھکیں لگاتے ہیں لیکن وہ بتائیں انکے دور میں ملک اور عوام کے لئے کیا گیا ، تین صوبوں کی عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے اورپیپلز پارٹی اب وفاق کی جماعت نہیں رہی ،امریکہ کی دنیاوی طاقت کم ہوئی ہے اور نہ ہماری غربت اور کمزوری ختم ہوئی ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دور میں ڈرون حملے رک گئے ہیں اس کا مطلب ہے کہ سابقہ حکومتوں کے دور میں ضرور کوئی گڑ بڑ تھی ، انشا اللہ ڈرون حملے بند بھی ہونگے ‘ موجودہ حکومت نے مسائل کے حل کیلئے الہ دین کا چراغ نہیں رگڑا بلکہ نیت سے کام کر کے دکھایا ہے جسکے نتائج سامنے آرہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے اتوار کے روز بھٹہ چوک بیدیاں روڈ پر ورکرز کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے مشرف کے دور میں شروع ہوئے لیکن یہ نواز شریف کے دور میں رکے ہیں کہ نہیں ؟۔ آج بھی طاقت کا توازن نہیں بدلا ، امریکہ کی دنیا وی طاقت کم ہوئی ہے اور نہ ہی ہماری غربت اور کمزوری ختم ہوئی لیکن حملے رک گئے ہیں اور انشا اللہ یہ بند بھی ہو ں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں امن و امان کیلئے طالبان سے بات چیت کر رہے ہیں ۔ اس جنگ کی وجہ سے ہزاروں لوگ منوں مٹی تلے جا سوئے ہیں ۔ دونوں طرف سے پاکستانیوں کا خون بہا ۔ اس کو روکنے کیلئے مذاکرات فوج کا نہیں حکمرانوں کا کام تھا ،فوج کا کام تو دفاع کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تو فوج کو بھی کام نہیں کرنے دیا گیا اور مشرف کے دور میں فوج کو سب سے زیادہ متنازعہ بنایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو آستینیں چڑھا کر بڑھکیں مارتے ہیں لیکن وہ بتائیں انکے دور حکومت میں ملک اور عوام کے لئے کیا گیا ۔ آصف علی زرداری کہتے ہیں کہ ہم امن کی پالیسی کو سپورٹ کرتے ہیں جبکہ انکے صاحبزادے کہتے ہیں کہ ہم اس پالیسی کو سپورٹ نہیں کرتے ۔اب بتایا جائے ابا کی بات مانیں یا ان کے صاحبزادے کی ۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ایک بات کرتے ہیں اور دوسرے دن دوسری بات سامنے آ جاتے ہیں ،پیپلز پارٹی والے خود کنفیوژ ہیں ۔

انکے قیادت میں سے ایک کا منہ شمال اور دوسرے کا جنوب کی طرف سے ۔ انہوں نے کہا کہ موہنجو داڑو تاریخی بہت قدیم ہے اور یہ ایک قدیم ورثہ ہے اس ورثے کے لئے تو ایک کروڑ روپے رکھے گئے جبکہ ”تھرکنے “کے لئے فیسٹول کے انعقاد پر اربوں روپے خرچ کر دئیے گئے ۔ پیپلز پارٹی سندھ میں مسلسل حکمرانی کرتی آرہی ہے لیکن موہنجو داڑوں کو بچانے کے لئے کچھ نہیں کیاگیا ۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقا رعلی بھٹو کی برسی پر سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے کے اشتہار دیدئیے گئے بتائیں انہیں کس نے سرکار کا پیسہ ذاتی اشتہارات کے لئے خرچ کرنے کی اجازت دی لیکن یہ پھر بھی شرماتے نہیں ۔ تین صوبوں میں عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے اور اب پیپلز پارٹی وفاق کی جماعت نہیں رہی ۔ ہم سے بھی بڑی غلطیاں ہوئی ہیں لیکن ہم نے غلطیوں سے سیکھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سعودب عرب پاکستان کا برادر ملک ہے اس نے پاکستان کی فلاح و بہبود کے لئے امداد کی لیکن اسکی مخالفت کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی عوام کو تیل سے بجلی بنا کر مہنگے داموں فروخت کی گئی لیکن ہم کوئلے سے بجلی کی پیداوار کی تیاری کر رہے ہیں جس سے عوام کو سستی بجلی مہیا ہو گی ۔ وزیر اعظم دو سے تین روز میں چین جارہے ہیں جہاں وہ بڑے منصوبوں پر بات کریں گے ۔

آج دنیا پاکستان کی طرف دیکھ ری ہے ۔ ہم دو تین روزمیں دنیا کے بڑے اخبارات میں اشتہار دے رہے ہیں کہ آئیں اورمری ،اسلام آباد او رمظفر آباد کے درمیان ٹرین چلائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سے یا افغانستان سے جنگ چاہتے ہیں او رنہ مداخلت اور نہ کوئی ہمارے ملک میں مداخلت کرے ۔ 65سالوں میں ہم اپنی عوام کو پینے کے لئے صاف پانی تو فراہم کر نہیں سکے اوریہ نعرے لگائے جاتے ہیں کہ فلاں ملک کو فتح کر لیں گے ،ختم کر دیں ۔

ہم سے اپنے آپ کو سنبھالا جاتا نہیں اوریہاں فلاسفر کہتے ہیں کہ جنگ کرو ،کیا ہمیں جنگ کرنی چاہیے یا ہمیں امن سے رہنا سیکھنا چاہیے ۔ ہمارے تن پر کپڑا ہے نہیں اور ہم دنیا کو فتح کرنے چلے ہیں ۔ ہم کبھی افغانستان اور کبھی کسی او رپڑوسی ملک میں مداخلت کرتے ہیں او رپھر یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں بھی مداخلت ہوتی ہے او ربلوچستان میں سب کچھ سامنے ہے ۔

افغانستان میں جہاد کے نام پر جنگ لڑی گئی اور ہم نے کسی کی لڑائی اپنے گلے میں ڈال لی جبکہ وہ اپنے ملک واپس چلے گئے ہیں ۔انہوں نے کارکنوں کویقین دلایا کہ بہت جلد حلقے میں ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ باب پاکسان کا منصوبہ رواں برس شروع ہوگا ۔ اس منصوبے پر ایک ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں لیکن چوہدری پرویز الٰہی کی نا اہلی نے اس منصوبے کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ،ایک ارب خرچ ہونے کے باوجود یہاں صرف سریا اور سیمنٹ پڑا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس حلقے کی عوام کو ایک بڑا پارک دیں گے ، یہاں پاک فوج کی جگہ ہے انہیں سویلین حکومت سے پیسے دلوائیں گے اور یہاں پر کرکٹ کی گراؤنڈ بنانے کے وعدے کی تکمیل کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کو اشرافیہ کا نہیں بلکہ ایسا بنائیں گے جہاں غریب اور امیر کے لئے قانون اور اصول برابر ہوں گے ۔