کشمیریوں کو احساس تنہائی سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ‘سید علی گیلانی

پیر 7 اپریل 2014 14:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7اپریل 2014ء)بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو احساس تنہائی سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ‘پاکستان اندرونی وبیرونی مشکلات کے باعث مسئلہ کشمیرپر کم توجہ دے پا رہا ہے ‘دینی اور سیاسی جماعتیں اس کمی کو پورا کریں-قاضی حسین احمد مرحوم اپنی زندگی میں کشمیریوں کے حوالے سے ایک لمحہ کیلئے بھی غافل نہیں ہوئے-امید ہے جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی قیادت میں کشمیریوں کی مدد کیلئے فعال رول ادا کرے گی-ان خیالات کا اظہار انہوں نے سراج الحق کے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب ہونے پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے سابق امیرمنور حسن کی خدمات کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے امیر جماعت سراج الحق جماعت اسلامی کی بہتر قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیر المیے کو اْجاگر کرانے اور کشمیریوں کی مدد کرنے کے لیے ایک فعال رول ادا کریں گے اور وہ جموں کشمیر میں جاری انسانی حقوق پامالیوں کو ہر ممکن ذرائع سے عالمی برادری تک پہنچانے کی کوشش کریں گی۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان خارجی اور داخلی سطح پر زبردست مشکلات سے دوچار ہے اور وہ اپنے گوناگوں مسائل کی وجہ سے کشمیر پر بہت کم توجہ دینے کی پوزیشن میں ہے، یہاں کی دینی اور سیاسی جماعتوں پر ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے کہ وہ ممکنہ حد تک اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کریں اور اپنے کشمیری بھائیوں کو احساسِ تنہائی میں مبتلا ہونے سے بچائیں۔

انہوں نے مرحوم قاضی حسین کے تحریک آزادی کشمیر کیلئے رول کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آج جو 5فروری کے دن کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور منایا جاتا ہے، اس کی بنیاد مرحوم قاضی حسین نے ڈالی ہے اور وہ جب تک زندہ رہی، ایک لمحے کے لیے بھی اپنے مظلوم بھائیوں کی طرف سے غافل نہیں ہوئی۔ انہوں نے نہ صرف پاکستان کے اندر کشمیری بھائیوں کے دْکھ درد کو بانٹنے کی تحریک چلائی، بلکہ وہ اس سلسلے میں عالمی سطح پر بھی ہمیشہ فعال رہے اور انہوں نے بین الاقوامی نوعیت کی کئی کانفرنسوں میں کشمیری قوم کی امنگوں، آرزووٴں اور قربانیوں کی ترجمانی کی۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ قاضی حسین کے بعد یقینی طور اس سلسلے میں کمی واقع ہوئی ہے اور پاکستان کی دینی اور سیاسی جماعتوں میں کشمیر کے حوالے سے وہ فعالیت نہیں دیکھی جارہی ہے، جس کی ضرورت بھی تھی اور جس کی توقع بھی کی جاتی تھی۔ گیلانی نے البتہ امید ظاہر کی کہ نئے منتخب امیر جماعت اسلامی پاکستان اس سلسلے میں رول ادا کریں گے اور وہ دینی اور سیاسی جماعتوں کو یکجا کرکے کشمیر کے حوالے سے پبلک سیکٹر میں ایک تحریک منظم کرنے کی کوشش کریں گے اور پاکستانی قوم کو یہ باور کرانے کی سعی کریں گے کہ تنازعہ کشمیر کا یہاں کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے کتنا اہم اور ناگزیر ہے ۔