گندم اسمگلنگ میں سندھ پولیس ملوث ہے ،صوبائی وزیر جام مہتاب ڈاہر ،وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کردیا سندھ پولیس تعاون نہیں کر رہی ہے،صحافیوں سے بات چیت

منگل 8 اپریل 2014 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2014ء) سندھ کے وزیر خوراک جام مہتاب ڈاہر نے کہا ہے کہ گندم کی اسمگلنگ میں سندھ پولیس ملوث ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کردیا ہے کہ سندھ پولیس تعاون نہیں کر رہی ہے ۔ محکمہ خوراک تنہا گندم کی اسمگلنگ نہیں روک سکتا ۔ آئی جی سندھ پولیس سے کئی بار رابطہ کیا لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ۔ وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔

جام مہتاب ڈاہرنے کہا کہ میں نے ڈی جی رینجرز کو بھی خط لکھا تھا کہ بین الصوبائی سرحدوں اور سندھ کے داخلی اور خارجی راستوں پر گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے رینجرز تعینات کیے جائیں لیکن اس خط کا بھی جواب نہیں ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس والے پیسے لے کر گندم اسمگل ہونے دیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس میں ہمارے محکمہ خوراک کے لوگ بھی ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حب چوکی سے گندم کی اسمگلنگ کے واقعہ پر سخت کارروائی کی گئی ہے ۔

محکمہ خوراک کے تین اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے ، جو ڈیوٹی سے غائب تھے ۔ ان اہلکاروں نے فوڈ انسپکٹر یاسین گبول ، الطاف جتوئی اور علی ارشد زیدی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان اہلکاروں کو ایک انوکھی سزا دی گئی ہے ۔ وہ معطلی کے دوران روزانہ سیکرٹری محکمہ خوراک کے دفتر میں حاضری دیں گے ۔

متعلقہ عنوان :