طالبان سے مذاکرات میں میرے بیٹے کی رہائی پر بات نہیں ہوئی،یوسف رضاگیلانی،طالبان سے مذاکرات،دہشت گردی پر قابوپانے کے لیے پیپلزپارٹی نے حکومت کو مینڈیٹ دیا،مشرف کو عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے ،تمام اداروں کو آئین کے دائرہ کار میں رہ کرکام کرنا چاہیے،سابق وزیراعظم کی گفتگو

منگل 8 اپریل 2014 23:55

طالبان سے مذاکرات میں میرے بیٹے کی رہائی پر بات نہیں ہوئی،یوسف رضاگیلانی،طالبان ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2014ء) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات میں میرے بیٹے علی حید رگیلانی کی رہائی پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی،پیپلزپارٹی نے مذاکرات پر اے پی سی میں حکومت کو مینڈیٹ دیاتھا، پیپلزپارٹی نے دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے حکومت کی غیر مشروط حمایت کی،طالبان سے مذاکرات یا آپریشن کا اختیار حکومت کو ہے،تمام اداروں کو آئین کے دائرہ کار میں رہ کرکام کرنا چاہیے،پیپلزپارٹی کی قیادت قربانیاں دیتی آئی ہے، نیب کے کیس بھی بھگت چکے ہیں، پرویز مشرف نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو جیل میں ڈالا لیکن تمام رہنماوٴں نے عدلیہ کا احترام کیا،مشرف کو بھی عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے،گزشتہ روز میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے لئے دعا گو ہوں مگرافسوس ہے کہ حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات میں میرے بیٹے علی حید رگیلانی کی رہائی پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی،ان کا کہنا تھاکہ مذاکراتی عمل پر رائے دے کر بات چیت کو سبوتاژ نہیں کرنا چاہتا،انہوں نے کہاکہ پاکستان کا آئین اسلامی اور جمہوری ہے اسی لیے طالبان سے مذاکرات آئین کے دائرے میں ہونے چاہئیں،انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے مذاکرات پر اے پی سی میں حکومت کو مینڈیٹ دیاتھا،طالبان سے مذاکرات یا آپریشن کا اختیار حکومت کو ہے،تمام اداروں کو آئین کے دائرہ کار میں رہ کرکام کرنا چاہیے،سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے حکومت کی غیر مشروط حمایت کی، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت قربانیاں دیتی آئی ہے، نیب کے کیس بھی بھگت چکے ہیں، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ان کے خلاف انتقامی کار روائی ہوئی تو وہ اس کا سامنا کریں گے کیوں کہ انہیں انتقامی کار روائیاں سہنے کی عادت ہو گئی ہے،یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ حکومت کے بعد جب کچھ لوگوں نے تبدیلی کا نعرہ لگایا ان کی حمایت کی جو لوگ کچھ مختلف کرنا چاہتے تھے اب وہ حکومت میں ہیں کچھ مختلف کر کے بھی دکھائیں،انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو جیل میں ڈالا لیکن تمام رہنماوٴں نے عدلیہ کا احترام کیا،مشرف کو بھی عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :