جن ملازمین کے خلاف نیب میں انکوائری چل رہی ہو انہیں کسی بھی عہدے پر تعینات نہیں کیا جائے گا،شاہ فرمان،کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،حکومت نے مختصر عرصے میں کرپشن کے خاتمے اور تمام اداروں میں شفافیت لانے کے لئے موثر قانون سازی کی ہے،صوبائی وزیراطلاعات

جمعرات 10 اپریل 2014 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شاہ فرمان نے کہا ہے کہ کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔حکومت نے مختصر عرصے میں کرپشن کے خاتمے اور تمام اداروں میں شفافیت لانے کے لئے موثر قانون سازی کی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پشاور سے جاری اپنے ایک خصوصی بیان میں کیا۔

وزیر اطلاعات نے نتھیاگلی ہاؤسنگ سکیم گھپلے اور متعلقہ ذمہ داران کو نیب کی تحویل میں لئے جانے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کسی سرکاری اہلکار کے ذاتی فعل اور کرپشن کے لئے جوابدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم خود احتسابی پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت نے عام آدمی کو اطلاعات تک رسائی کا حق اور احتساب کمیشن کے قیام کو اپنی ترجیحات میں سر فہرست رکھا۔

(جاری ہے)

شاہ فرمان نے کہا کہ نتھیاگلی ہاؤسنگ سکیم گھپلے کا واقعہ گزشتہ دور حکومت میں ہواجس کے خلاف نیب نے2012میں انکوائری کا عمل شروع کیا جبکہ موجودہ ڈائریکٹر اطلاعات نے ڈائریکٹر کا عہدہ26مارچ2014 کو سنبھالا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے قومی احتساب بیورو سے ان تمام صوبائی ملازمین کی تفصیلات طلب کی ہیں جن کے خلاف کسی مالی بدعنوانی کے سلسلے میں انکوائری ہو رہی ہو۔

انہوں نے کہاکہ ایسے تمام ملازمین جن کے خلاف نیب میں انکوائری چل رہی ہو انہیں کسی بھی عہدے پر تعینات نہیں کیا جائے گا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبائی حکومت قومی احتساب بیورو کی جانب سے مالی بدعنوانیوں کے سلسلے میں کی جانے والی انکوائریوں میں نہ صرف بھرپور تعاون فراہم کرے گی بلکہ ان انکوائریوں کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کو تیز کرنے کے عمل کو بھی یقینی بنائے گی۔

متعلقہ عنوان :