بھارت میں انتخابات کا تیسرااوراہم مرحلہ اختتام پذیر،لوک سبھا کی 91نشستوں پر معرکہ آرائی، کیرالہ کی 20، ہریانہ، اتر پردیش، مہاراشٹر ، اڑیسہ کی 10،10، مدھیہ پردیش کی 9، نئی دہلی کی 7، بہار کی 6 ، جھارکھنڈ کی 4،چھتیس گڑھ، مقبوضہ کشمیر، چندی گڑھ، انڈمان و نکوبار اور لکش دیپ کی ایک ایک نشست پر پولنگ ہوئی،11 کروڑ سے زائد ووٹر نے 1418 امیدواروں کو ووٹ ڈالے ، بڑے بڑے سیاستدان،فلمی اداکاراورسابق آرمی چیف جنرل کے وی سنگھ میدان میں اترے،انتخابات میں پورے ملک کی نظریں نئی دہلی کی سات سیٹوں کے انتخابات پرٹکی رہیں،مختلف پولنگ اسٹیشنزپر جھڑپوں میں 31افرادزخمی،امیدواروں کے ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات،بنگال میں پولنگ عملے کا ووٹرزپر تشدد،سات اپریل سے شروع ہونے والے عام انتخابات 12 مئی کو ختم ہوں گے ،نتائج کا اعلان 16مئی کو کیاجائیگا

جمعرات 10 اپریل 2014 21:15

بھارت میں انتخابات کا تیسرااوراہم مرحلہ اختتام پذیر،لوک سبھا کی 91نشستوں ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل۔2014ء) بھارت میں جاری پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں لوک سبھا کی 91 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا،تیسر ے مرحلے میں ریاست کیرالہ کی 20، ہریانہ، اتر پردیش، مہاراشٹر اور اڑیسہ کی 10،10، مدھیہ پردیش کی 9، نئی دلی کی 7، بہار کی 6 اور جھارکھنڈ کی 4 نشستوں کے علاوہ چھتیس گڑھ، مقبوضہ کشمیر، چندی گڑھ، انڈمان و نکوبار اور لکش دیپ کی ایک ایک نشست پر پولنگ ہوئی ،11 کروڑ سے زائد ووٹر نے 1418 امیدواروں کو ووٹ ڈالے ، بڑے بڑے سیاستدان،فلمی اداکاراورسابق آرمی چیف جنرل کے وی سنگھ میں میدان میں اترے،انتخابات میں پورے ملک کی نظریں نئی دہلی کی سات سیٹوں کے انتخابات پرٹکی رہیں، ریاست اڑیسہ میں ریاستی اسمبلی کی نشستوں کے لیے بھی پولنگ ہوئی ،بھارتی ٹی وی کے مطابق پہلے دو مرحلے کی پولنگ کے بعد تیسرے مرحلے کے لیے 14 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 91 لوک سبھا نشستوں کے لیے جمعرات کو ووٹ ڈالے گئے،دارالحکومت دہلی کی سات نشستوں کے علاوہ ہریانہ، اتر پردیش، مہاراشٹر اور اوڑیسا کی 10، مدھیہ پردیش کی نو، بہار کی چھ، جھارکھنڈ کی چار اور کیرالہ کے تمام 20 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے،اس کے علاوہ چھتیس گڑھ، مقبوضہ کشمیر، چندی گڑھ، انڈمان و نکوبار اور لکش دیپ کی ایک ایک سیٹ کے لیے بھی پولنگ ہوئی،ان 91 سیٹوں پر1418 امیدواروں میدان میں مدمقابل تھے ،تقریباً11کروڑ ووٹراپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے اپنا کام اورگھر بارچھوڑکرنکلے،پورے ملک کی نظریں نئی دہلی کی سات سیٹوں کے انتخابات پرٹکی رہیں ، دہلی کی سات سیٹوں کے لیے تقریبا سوا کروڑ سے زائد ووٹرزنے 150 امیدواروں کی ہار جیت کا فیصلہ کرنا تھا،دہلی میں کانگریس کے مرکزی وزیر کپل سبل، کانگریس کی مرکزی وزیر کرشنا تیرتھ، سابق مرکزی وزیر اجے ماکن، دہلی پردیش بی جے پی کے سینیئر لیڈر ہرش وردھن، دہلی پردیش کانگریس کے سابق صدر جے پی اگروال، دہلی کی سابق وزیر اعلی شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دیکشت جیسے معروف چہروں نے پنجہ آزمائی کی ،بی جے پی کے ٹکٹ پر پارٹی کے ترجمان مینا کشی لیھی اور بھوجپوری فنکار منوج تیواری بھی انتخابی میدان میں اترے جبکہ عام آدمی پارٹی کی طرف سے دہلی حکومت کی سابق وزیر راکھی بڑلان، اور معروف ٹی وی صحافی اشوتوش نے بھی قسمت آزمائی کی،دہلی کے علاوہ مغربی اتر پردیش کی 10 سیٹوں پر بھی سخت مقابلہ تھا ، اس میں فساد متاثر مظفرنگر، کیرانہ، سہارن پور، میرٹھ، بجنور، بلند شہر، علی گڑھ، پت، غازی آباد، گوتم بدھ نگر کے پارلیمانی علاقے شامل تھے،غازی آباد سے سابق فوجی سربراہ جنرل وی کے سنگھ نے بھی انتخابات میں حصہ لیا، اس کے علاوہ مغربی اتر پردیش سے فلم ستارے جیا پردا (آر ایل ڈی کے ٹکٹ پر بجنور سے)، نغمہ (کانگریس کے ٹکٹ پر میرٹھ سے) اور راج ببر (کانگریس کے ٹکٹ پر غازی آباد)سے اپنی قسمت آزمائی کی ،اس کے علاوہ مہاراشٹر کے ودربھ علاقے کے عوام نے بی جے پی کے سابق صدر نتن گڈکری کی قسمت کا فیصلہ کیا،کیرل کے ترونتپرم سیٹ سے ششی تھرور مسلسل دوسری بار انتخاب جیتنے کے ارادے سے انتخابی میدان میں اترے،اڑیسہ میں لوک سبھا کی سیٹوں کے ساتھ،ساتھ اسمبلی کے انتخابات بھی ہوئے ،16 ویں لوک سبھا کی تشکیل کے لئے ملک بھر میں نو مراحل میں انتخابات کرائے جا رہے ہیں،سات اپریل سے شروع ہونے والے عام انتخابات 12 مئی کو ختم ہوں گے جبکہ نتائج کا اعلان 16مئی کو کیاجائیگا۔