تحریک طالبان سے مذاکرات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ، کسی کو مداخلت کا حق نہیں ،ترجمان دفتر خارجہ ،افغانستان میں صدارتی انتخابات خوش آئند ہیں، پاکستان افغان عوام کی مدد جاری رکھے گا ، افغان طالبان سے مذاکرات افغان حکومت کا کام ہے، افغانستان میں استحکام خطے میں امن کیلئے اہم ہے،ایرانی مغوی سرحدی محافظوں کی رہائی پاکستانی علاقے سے نہیں ہوئی،بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، ،پاکستان جموں و کشمیر پر اپنا موقف رکھتا ہے، پاک بھارت جامع مذاکرات تین سال سے التواء کا شکار ہیں ، بھارت میں جو بھی کامیاب ہواس سے فرق نہیں پڑتا،پاک امریکہ کاؤنٹر ٹیررازم ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد ہوگا۔ روس کے ساتھ روابط گہرے ہوئے ہیں ، وزیراعظم نواز شریف کو ایرانی وزیر خارجہ نے دورہ کی دعوت دی ہے،تاریخ طے کرنے کیلئے دونوں ممالک میں رابطے جاری ہیں،کورین وزیراعظم کے دورہ میں متعدد مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہونگے،ہفتہ واربریفنگ ۔ تفصیلی خبر

جمعرات 10 اپریل 2014 22:03

تحریک طالبان سے مذاکرات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ، کسی کو مداخلت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل۔2014ء) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ، کسی کو مداخلت کا حق نہیں ۔افغانستان میں صدارتی انتخابات خوش آئند ہیں پاکستان افغان عوام کی مدد جاری رکھے گا لیکن افغان طالبان سے مذاکرات افغان حکومت کا کام ہے، افغانستان میں استحکام خطے میں امن کیلئے اہم ہے۔

ایرانی مغوی سرحدی محافظوں کی رہائی پاکستانی علاقے سے نہیں ہوئی،بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں ،پاکستان جموں و کشمیر پر اپنا موقف رکھتا ہے کیونکہ پاکستان اس مسئلہ کاتسلیم شدہ قانونی فریق ہے ، پاک بھارت جامع مذاکرات تین سال سے التواء کا شکار ہیں ، بھارت میں جو بھی جماعت کامیاب ہواس سے فرق نہیں پڑتا، بھارت سے تعلقات مستحکم بنائیں گے۔

(جاری ہے)

پاک امریکہ کاؤنٹر ٹیررازم ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد ہوگا۔ روس کے ساتھ روابط گہرے ہوئے ہیں تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھائیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کو ایرانی وزیر خارجہ نے دورہ کی دعوت دی ہے تاہم دورے کی تاریخ طے کرنے کیلئے دونوں ممالک میں رابطے جاری ہیں۔ کورین وزیراعظم کے دورہ میں متعدد مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہونگے۔

جمعرات کو دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ اور سوالات کے جواب دیتے ہوئے ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات خوش آئند ہیں پاکستان نے افغان انتخابات کے انعقاد میں مکمل تعاون کیا ، افغان انتخابات کے حوالے سے پورے پاک افغان سرحد کو سیل کیا اور اضافی فورس تعینات رہی ، جبکہ افغان ووٹر کو انتخابات میں حصہ لینے کیلئے چمن اور طورخم کے داخلی راستے کھلے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان امید رکھتا ہے کہ افغان انتخابات کے آئندہ مرحلے بھی پرامن اور شفاف ہونگے ۔ افغانستان میں استحکام خطے کیلئے اہم ہے ۔ افغانستان میں جمہوریت کا تسلسل اہم ہے، امید ہے ان انتخابات کے نتیجے میں افغانستان مزید مستحکم ، متحد اور بہتری کی طرف گامز ن ہوگا ْافغانستان میں استحکام کیلئے افغان عوام سے تعاون جاری رہیگا ۔

افغان کمانڈر کے بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ، پاکستان کے اندرونی معاملہ میں کسی کو مداخلت کا حق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ افغان قیادت بھی طالبان سے مذاکرات چاہتی ہے اور افغانستان میں افغان طالبان سے مذاکرات کرنا افغان حکومت کا کام ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان تسنیم اسلم نے بتایا کہ روسی بحریہ کا پاکستانی بندرگاہ کا خیر سگالی دورہ دونوں ممالک میں قریبی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اس سے پہلے ایرانی بحریہ نے بھی خیر سگالی دورہ کیا تھا۔ روس اور پاکستان کے سیاسی اور اقتصادی تعلقات گہرے ہیں۔ گذشتہ سال پاکستانی وزیر خارجہ نے ماسکوکا دورہ کیا تھا اور گذشتہ چھ ماہ میں روس سینئروزیراور حکام نے دورے کئے ہیں۔

روس اور پاکستان کے اقتصادی اور تجارتی تعاون میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اعلی سطحی کمیٹی بنائی گئی ہے ۔یہ رکاوٹیں دور ہو گئیں تو پاک روس تعلقات مزید فروغ پائیں گے ۔پاک امریکہ مشترکہ فنانس گروپ اور دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے مشترکہ گروپوں کے اجلاس بارے سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک امریکہ ورکنگ گروپ فنانس کا اجلاس ابھی ختم نہیں ہوا ۔

اس لئے ابھی فیصلوں کا علم نہیں ۔ پاک امریکہ انسداد دہشتگردی ورکنگ گروپ کا اجلاس مارچ اپریل میں ہونا طے تھا مگر ابھی تک اجلاس کی حتمی تاریخ طے نہیں ہوئی۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انہیں اسلام آباد سبزی منڈی دھماکے میں کسی افغان شہری کے جاں بحق ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ، جب لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل ہو جائیگا تو انتظامیہ یقینا تفصیلات جاری کریگی۔

وزیر اعظم کے زیر التواء دورہ ایران کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو ایرانی قیادت اور وزیر خارجہ نے دورہ ایران کی دعوت دی تھی۔ وزیر اعظم کے دورہ کی ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی ۔ پاکستان اور ایران کی وزارتی حکام اس حوالے سے رابطے میں ہیں اور امید ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں وزیر اعظم نوازشریف ایران کا دورہ کرینگے۔

ایرانی وزراء کے بیانات کے حوالے سے سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان اورایران کے تعلقات دوستانہ اور مضبوط ہیں ۔ممالک کے درمیان تعلقات کسی ایک معاملہ پر نہیں چلتے ۔ مغوی ایرانی سرحدی محافظوں کو نہ پاکستانی علاقہ میں لایا گیا اور نہ ہی پاکستان سے ان کی رہائی عمل میں آئی ۔ دونوں ممالک کے سیکیورٹی اور اداروں کے حکام رابطے میں ہیں ۔

کسی ایک معاملہ پر پاک ایران تعلقات متاثر نہیں ہوسکتے ۔نئی افغان حکومت سے تعلقات بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پرامن اور مستحکم پاکستان کے لئے افغانستان اہم ہے نئی افغان حکومت سے افغانستان کے استحکام کیلئے پاکستان مدد جاری رکھے گا۔نیٹو فورسز کے حوالے سے سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستا ن سے نیٹو افواج کا انخلاء نہیں ہور ہا مگر کمی کی جارہی ہے ۔

پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک بھارت مسائل حل کرنے کیلئے فریم ورک بنایا گیا تھا اور 8نکاتی ایجنڈ طے کیا گیا تھا مگر پاک بھارت مذاکرات تین سال سے تعطل کا شکار ہیں ،خطے میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات چاہتا ہے ۔اور تمام باہمی تنازعات پرامن طریقے اور بات چیت کیلئے حل کرنا چاہتا ہے ، اور جامع مذاکراتی عمل کی بحالی کا منتظر ہے تاکہ خطے کے عوام اقتصادی فوائد سے مستفید ہو سکیں۔

بھارتی عوام کو اپنی قیادت منتخب کرنے کا حق ہے ،بھارت میں جو بھی حکومت آئے، بھارت سے تعلقات مستحکم بنائیں گے۔ دونوں ممالک اپنی اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔ کورین وزیراعظم کے دورہ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جمہوریہ کوریا کے وزیراعظم کے دورے میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کی یاداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہونگے۔ نائجیرین صدر کے متوقع دورے کے حوالے سے کچھ طے نہیں ہوا ۔بھارتی سیاستدانوں کے بیان کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ بھارت کا آئین بھارت کا اندرونی معاملہ ہے ۔پاکستان جموں و کشمیر پر اپنا موقف رکھتا ہے کیونکہ پاکستان اس مسئلہ کاتسلیم شدہ قانونی فریق ہے ۔