ٹائٹینک کے ڈوبنے کی وجہ چاند،بحری جہاز ٹائٹینک اس لیے ڈوبا کیونکہ وہ ایسے سال سفر پر روانہ ہوا جب شمالی بحراوقیانوس میں برف کے بہت زیادہ تودے موجود تھے،برطانوی سائنسدانوں نے اس مفروضے کو رد کر دیا

جمعرات 10 اپریل 2014 01:40

ٹائٹینک کے ڈوبنے کی وجہ چاند،بحری جہاز ٹائٹینک اس لیے ڈوبا کیونکہ وہ ..

لندن(آن لائن)برطانیہ کے سائنسدانوں نے اس مفروضے کو رد کر دیا ہے کہ بحری جہاز ٹائٹینک اس لیے ڈوبا کیونکہ وہ ایسے سال سفر پر روانہ ہوا جب شمالی بحراوقیانوس میں برف کے بہت زیادہ تودے موجود تھے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹائٹینک بحری جہاز ایک سو دو سال قبل اپنے پہلے سفر کے دوران ڈوب گیا تھا۔ اس واقعے میں ڈیڑھ ہزار سے زیادہ افرار ہلاک ہوئے تھے۔

یہ تحقیقحق یونیورسٹی آف شیفلیڈ کے ’ویدر‘ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔برف کا وہ تودہ جس سے ٹائٹینک بحری جہاز ڈوبا تھا اسے 14 اپریل 1912 کی درمیانی رات کو دیکھاگیا جب وہ صرف پانچ سو میٹر دور تھا مگر اس وقت جہاز کو فوری طور پر روکنے کی کوشش ناکام ہوئی۔ بحری جہاز کا سو میٹر کے قریب حصہ پانی میں گرگیا اور پورا بحری جہاز اڑھائی گھنٹے میں ڈوب گیا۔

(جاری ہے)

بحراوقیانوس میں زیادہ برف کی خبریں حادثے کے بعد سامنے آنا شروع ہوئی تھیں۔ جس وقت یہ حادثہ پیش آیا اس وقت امریکی حکام نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ نسبتاً گرم موسم کی وجہ سے برف کے زیادہ تودے موجود تھے۔ حادثے سے کچھ دن قبل تیز ہواوٴں اور سمندری لہروں کی وجہ سے برف کے یہ تودے شمال کی جانب بڑھے جو پچھلے سال کی نسبت ایک حیرت انگیز عمل تھا۔اس تحقیق کے بعد سے محقیقین یہ جاننے میں کوشاں ہیں کہ شمالی بحراوقیانوس میں حالیہ دیکھے جانے والے برف کے اس بڑے تودے کی وجہ کیا ہے۔ ایک امریکی تحقیقی گروپ کے مطابق یہ سمندری لہریں اس وقت زیادہ ہوتی ہیں جب چاند کا زمین سے فاصلہ کم ہوجاتا ہے۔ اور ان کے مطابق یہی ٹائٹینک کے حادثے کی وجہ بنی۔