لاہور،متروکہ وقف املاک بورڈ کے ملازمین کا مستقل نہ کئے جانے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے مسلسل دوسرے روز دھرنا ،تین خواتین اسا تذہ بیہوش ہو گئیں ،مال روڈ پر دھرنے کی وجہ ٹریفک کا نظام دو سرے روز بھی شدید دباؤ کا شکار رہا ،گاڑیوں کی لمبی قطاریں

جمعہ 11 اپریل 2014 22:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اپریل۔2014ء) متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر اہتمام چلنے والے سکولوں کے اساتذہ اور دیگر عملے نے مستقل نہ کئے جانے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے مسلسل دوسرے روز بھی دھرنا جاری رکھا ،گرمی کی وجہ سے تین خواتین اساتذہ بیہوش ہو گئیں جنہیں گنگا رام ہسپتال میں طبی امداد دی گئی ،مال روڈ پر دھرنے کی وجہ ٹریفک کا نظام دو سرے روز بھی شدید دباؤ کا شکار رہا جسکی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں ۔

تفصیلات کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر انتظام چلنے والے سکولوں کے اساتذہ اور دیگر ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں مسلسل دوسرے روز بھی پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا ۔ مرد و خواتین مظاہرین کا کہنا تھاکہ ہم اپنی کشتیاں جلا کر آئے ہیں جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے کہا کہ سیکرٹری تعلیم کا کہنا ہے کہ ہمیں مستقل کرنا ان کے بس کی بات نہیں یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف ہی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری ڈیوٹی دیتے ہیں لیکن ہمیں پھر نوکریوں سے نکالے جانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ حکومت ہمارے سر وں سے لٹکتی ہوئی تلوار کو ہٹائے ۔ پولیس نے دھرنے کے شرکاء کے اطراف میں رکاوٹیں کھڑ ی کر کے حفاظتی حصار قائم کئے رکھا جبکہ ایک راستہ بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام گزشتہ روز بھی دباؤ کا شکار رہا ۔ اس موقع پر مظاہرین وقفے وقفے سے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔