ایران پر حملہ کرنااسرائیل کے بس کی بات نہیں،جمی کارٹر،ایران ایٹم بم بنا بھی لے تو امریکہ کو اس پر حملہ نہیں کرنا چاہئے،سابق امریکی صدرکا انٹرویو

ہفتہ 12 اپریل 2014 19:05

ایران پر حملہ کرنااسرائیل کے بس کی بات نہیں،جمی کارٹر،ایران ایٹم بم ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اپریل۔2014ء) سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے ایران کے خلاف کسی بھی صورت میں فوجی کارروائی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر ایران ایٹم بم بھی تیار کر لے تب بھی امریکا کے لیے ایران پر حملہ قطعی غیر مناسب ہے، امریکی ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جمی کارٹرنے کہاکہ اسرائیل کے پاس ایران پر حملے کی فوجی صلاحیت نہیں ہے اسرائیل زیادہ سے زیادہ 12سو میل کے فاصلے تک حملہ کر سکتا ہے موجودہ فوجی صلاحیت کے ساتھ اگر تل ابیب، تہران کے خلاف فوجی کارروائی کرتا ہے تو یہ خود اسرائیل کے لیے ایک خطرہ ہے کیونکہ اتنی دور کارروائی اسرائیلی فوج کے بس کی بات نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں واقع ملک پر حملہ یا فوجیں اتارنے کی صلاحیت صرف امریکا کے پاس ہے،تاہم اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ امریکا،ایران پر چڑھائی کر دے، جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر تہران جوہری بم بنا کر دنیا کے لیے خطرہ بن جائے تب امریکا کو کیا کرنا چاہیے تو انہوں نے جواب دیا کہ کچھ نہیں کیونکہ جوہری ہتھیار بنا کر بھی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، اسرائیل کے پاس 300 سے زائد ایٹمی وار ہیڈز موجود ہیں بلکہ ان کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ کسی کو اسرائیل کے جوہری ہتھیاروں کی درست تعداد معلوم ہی نہیں۔

(جاری ہے)

جب اسرائیل کے پاس غیر علانیہ اتنے زیادہ ہتھیار ہیں اور اس سے کسی کو خطرہ نہیں تو ایران سے کس کو خطرہ ہو گا، ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر ایرانی یہ جانتا ہے کہ اگر ان کا ملک ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کرے گا تو یہ ایران کی تباہی کا موجب ہو گا۔ لہذا کوئی ایرانی اپنی جان کو خطرے میں نہیں ڈالے گا