شام،مختلف شہروں میں ایک بارپھر حکومتی فورسزاورباغی آمنے سامنے،جھڑپوں میں 50افرادہلاک، راموسہ میں باغیوں کے حملے سے چالیس سرکاری فوجی ہلاک،بھاری مالی نقصان کابھی سامنا،دمشق میں حکومتی شیلنگ سے چارہلاک، حلب میں سرکاری فورسز اور حکومت مخالفین کے درمیان سخت لڑائی جاری،حکومت اوراپوزیشن کے ایک دوسرے پرکیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کاالزام

اتوار 13 اپریل 2014 16:45

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اپریل۔2014ء) شام کے شہر حلب میں باغیوں کے مشترکہ آپریشن کنٹرول روم نے دعویٰ کیا ہے کہ راموسہ کے مقام پر دشمن کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے والی جہنم توپ سے کیے گئے حملے میں بشار الاسد کی وفادار فوج کے کم سے کم چالیس فوجی ہلاک اور دسیوں زخمی ہو گئے جبکہ دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا ،باغیوں کے زیرقبضہ شمالی شہر حلب میں سرکاری فورسز اور حکومت مخالفین کے درمیان سخت لڑائی جاری ہے جبکہ دمشق کے نواح میں بھی حکومتی شیلنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوئے ،ادھرشامی آبزرویٹری نے کہاہے کہ شامی حکومتی طیاروں نے وسطی صوبے حما میں ایک حملے میں سانس روکنے والی زہریلی گیس کا استعمال کیا،جس میں بیرل بموں میں یہ زہریلی گیس استعمال کی گئی ، حکومتی طیاروں نے کفرزیتا میں بیرل بم گرائے جن کے نتیجے میں گاڑھا دھواں اور بدبو پھیل گئی، ادھر سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کلورین گیس کے اس حملے میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والا شدت پسند گروہ النصرہ فرنٹ ملوث ہے، اس حملے میں دو افراد ہلاک جبکہ 100 افراد دم گھٹنے کا شکار ہوئے،عرب ٹی وی کے مطابق حلب کے محاذ جنگ پر باغیوں کے تین بریگیڈ کے نمائندہ مشترکہ شامی آپریشن کنڑول روم نے ایک خبر کے ساتھ تصاویر بھی جاری کیں جن میں آسمان سے باتیں کرتے آگ کے شعلے دکھائے گئے ، آگ کے یہ شعلے جہنم توپ کی مدد داغے گئے گولوں کے پھٹنے سے بھڑک اٹھے جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ،بیان کے مطابق مشترکہ آپریشن کنٹرول روم کے قیام کے بعد حلب میں باغیوں نے اسدی فوج کے خلاف طاقت کا توازن تبدیل کردیا ، شام کو فتح کرنے کے دعوے کرنے والی سرکاری فوج کو اپنی جانوں کے لالے پڑ گئے ،شہر میں اللہ کی رسی اورکفار کا قتل کے کوڈ نام سے شروع کیے گئے دو بڑے معرکوں میں انقلابی کارکنوں کو غیر معمولی کامیابیاں ملی ہیں اور جیش الحر الراموسہ اور ایئر فورس انٹیلی جنس ہیڈ کواٹرز کے محاذ کی جانب تیزی سے پیش قدمی کر رہے ہیں،ادھرسیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ایک بیان میں کہاکہ شامی حکومتی طیاروں نے وسطی صوبے حما میں ایک حملے میں سانس روکنے والی زہریلی گیس کا استعمال کیا،جس میں بیرل بموں میں یہ زہریلی گیس استعمال کی گئی اس اپوزیشن گروپ کے مطابق اس حملے کے بعد متعدد افراد ’دم گھٹنے‘ کی علامات کے ساتھ ہسپتال پہنچائے گئے، شامی تنازعے پر نگاہ رکھنے والی اس تنظیم کے سربراہ رمی عبدالرحمان کے بیان کے مطابق کہ حکومتی طیاروں نے کفرزیتا میں بیرل بم گرائے جن کے نتیجے میں گاڑھا دھواں اور بدبو پھیل گئی۔

(جاری ہے)

جس کے بعد دم گھٹنے اور زہر کی علامات کے متعدد کیس سامنے آئے، ادھر سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ’کلورین‘ گیس کے اس حملے میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والا شدت پسند گروہ النصرہ فرنٹ ملوث ہے، حکومتی بیان کے مطابق دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ کی جانب سے زہریلی گیس کلورین کے استعمال کی خبریں ہیں۔ اس حملے میں دو افراد ہلاک جبکہ 100 افراد دم گھٹنے کا شکار ہوئے، سرکاری بیان میں مزید کہا گیاکہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ النصرہ فرنٹ ادلیب صوبے کے علاقے وادی ضیف اور حما صوبے کے علاقے موریق میں بھی کلورین یا سارن گیس کے استعمال کی تیاری کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :