ہنگری کی حکمراں جماعت پارلیمانی انتخابات میں دوتہائی اکثریت سے کامیاب قرار،بائیں بازوکی حکومت کے آٹھ سالہ دوراقتدارکاخاتمہ کردیا،دوتہائی اکثریت عوامی اعتمادکامظہرہے،وزیراعظم

اتوار 13 اپریل 2014 16:51

بڈاپسٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اپریل۔2014ء) ہنگری کی حکمراں جماعت نے ایک مربتہ پھر ملک کے پارلیمانی انتخابات میں میدان مارلیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم اوربان کی جماعت نے انتخابات میں دو تہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ہے،الیکشن کمیشن کے مطابق جماعت لیفٹسٹ الائنس کو 38 نشستیں ملی ہیں جبکہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت جوبِک پارٹی نے 23 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

(جاری ہے)

گرین پارٹی ایل ایم پی کو پانچ اعشاریہ چار فیصد ووٹ ملے ہیں جس سے اسے پارلیمنٹ میں پانچ نشستیں حاصل ہوں گی، سیاسی جماعتیں اس نتیجے کے خلاف اپیل کر سکتی ہیں جبکہ حتمی نتائج 25 اپریل تک جاری کیے جائیں گے، اوربان کی دائیں بازو کی حکمران جماعت فیدس کو پہلے ہی فاتح قرار دیا جا رہا تھا،پولنگ کے اختتام سے ہی یہ کہا جانے لگا تھا کہ یہ جماعت جیت چکی ہے تاہم دیگر ملکوں میں مقیم ہنگری کے شہریوں کے ووٹ موصول ہونے تک اس کی دو تہائی اکثریت شک و شبے میں رہی یہ ووٹ بہت سے حلقوں کے نتائج کو تبدیل کر سکتے تھے، اس موقع پر وزیراعظم اوربان نے ایک بیان میں کہاکہ انہوں نے بائیں بازو کی حکومت کے آٹھ سالہ دَور کی بد نظمی کا صفایا کیا ہے اور ملک میں ان کی مقبولیت اس بات کی مظہر ہے کہ ان کی پالیسیوں کو سراہا جاتا ہے،فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق بلآخر ان ووٹوں سے کوئی زیادہ فرق نہیں پڑافیدس کو 45.1 فیصد ووٹ ملے یوں یہ جماعت سوشلسٹ قیادت میں قائم اتحاد کے 25.7 فیصد اور جوبک پارٹی کے 20.3 فیصد سے کہیں آگے ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ جونیئر اتحادی کرسچن ڈیموکرٹیس کے ساتھ فیدس کو 199رکنی پارلیمنٹ میں 133نشستیں حاصل ہوں ، اس صورتِ حال میں قانون سازی کے عمل کے لیے اوربان کو ایک مرتبہ پھر پارلیمنٹ میں کسی اور جماعت کی حمایت کی ضرورت نہیں رہے گی۔

متعلقہ عنوان :