توانائی کے شعبے میں قرضوں نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کردیا ، واجب الادا گردشی قرضے ایک بار پھر 286 ارب روپے تک پہنچ گئے

جمعرات 17 اپریل 2014 15:54

توانائی کے شعبے میں قرضوں نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کردیا ، واجب الادا ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17اپریل 2014ء) توانائی کے شعبے میں قرضوں نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کردیا ہے، واجب الادا گردشی قرضے ایک بار پھر 286 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق یکم اپریل 2014 تک نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی)کے ذمے واجبات 286.148 ارب روپے تک پہنچ گئے، پاور پالیسی 1994 کے تحت قائم ہونے والے پاور پروڈیوسرز کے 149.75 ارب روپے واجب الادا ہیں، حبکو کے 60 ارب روپے سے زائد اور کیپکو کے 59 ارب روپے سے زائد واجب الاداہیں، اسی طرح حبکو اور کیپکو کو یہ ادائیگیاں پی ایس او کو کرنی ہیں، پاور پالیسی 2002 کے تحت قائم ہونے والے آئی پی پیز کے 39.26 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

نشاط پاور کے 4.4 ارب روپے، نشاط چونیاں کے 4.1 ارب روپے، اٹلس پاور کے تقریبا 3.9 ارب روپے، حبکو نارووال کے 3.6 ارب روپے، لبرٹی کے 5.2 ارب روپے، اٹک جین کے 5.1 ارب روپے اس گردشی قرضے میں شامل ہیں، حکومتی پاور کمپنیوں کے 78 ارب روپے بھی واجب الادا ہیں، مئی سے گرمیوں کے موسم میں شدت کی وجہ سے طلب میں اضافہ ہوجائے گا جس سے 12 سے 18 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کاخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

معاشی ماہرین کے مطابق حکومت کو پاور سیکٹر کی ادائیگیوں کیلیے انتظام کرنا ہو گا تاکہ پاور سیکٹر مکمل گنجائش کے ساتھ بجلی پیدا کرسکے اور صنعتوں اور عوام کو مشکلات سے بچایا جاسکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے آتے ہیں 500 ارب روپے سے زائد زیر گردش قرضوں کا خاتمہ کیا تھا لیکن فرنس آئل سے مہنگی بجلی کا حصول اور اس کی چوری پر قابو نہ پانے کے باعث زیرگردش قرضوں نے پھر سر اٹھانا شروع کردیا ہے۔