داڑھی جتنی زیادہ بڑھتی جاتی ہے، مرد اتنے ہی کم پرکشش ہوتے جاتے ہیں ، سائنسدان

جمعرات 17 اپریل 2014 16:24

داڑھی جتنی زیادہ بڑھتی جاتی ہے، مرد اتنے ہی کم پرکشش ہوتے جاتے ہیں ، ..

سڈنی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17اپریل 2014ء)آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ داڑھی جتنی زیادہ بڑھتی جاتی ہے، مرد اتنے ہی کم پرکشش ہوتے جاتے ہیں اور ان کی نسبت کلین شیو مرد زیادہ جاذبِ نظر دکھائی دیتا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مطالعے کے دوران مرد و خواتین کو کلین شیو سے لے کر بڑھی ہوئی داڑھی کے تین مرحلوں کی تصاویر دکھائی گئی اور انھیں کشش کے اعتبار سے درجہ بندی کرنے کو کہا گیا۔

سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی کہ کلین شیو اور داڑھی والے چہرے دونوں ہی اس صورت میں زیادہ پرکشش دکھائی دیتے ہیں جب وہ نایاب ہوں۔رنگ برنگی چھوٹی نر مچھلیوں کے رنگوں سے مادہ مچھلیاں متاثر ہوتی ہیں اور ان کی وجہ سے ان کی پسندیدگی بدلتی ہیں۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی آف نیو ساوٴتھ ویلز سائنس دانوں نے یہی اصول انسانوں میں مردوں کے چہرے کے بالوں پر آزمانے کا فیصلہ کیا اور اپنی فیس بک سائٹ دی سیکس لیب میں رضا کاروں کو شامل کیا۔

مطالعے میں شامل پروفیسر راب بروکس کے خیال میں شاید لوگ جارج کلونی اور جیکوئن فونیکسز کی نقل کرتے ہوئے داڑھیاں رکھنے لگے ہیں تاہم جب ہر کوئی ایسا کرنے لگے گا تو شاید یہ فیشن اتنا پرکشش نہیں رہے گا۔داڑھیوں کی کشش میں کمی اس کی روایت کے زوال کی نشانی ہے۔ کئی پیشہ ور افراد جن میں بینکار، فلمی ستارے اور حتیٰ کہ فٹ بال کے کھلاڑی بھی چہرے کے بال بڑھانے لگے تھے۔

کچھ لوگوں کے مطابق داڑھی کا فیشن جنوری میں اسی وقت ختم ہو گیا تھا جب میڈیا سے وابستہ ایک شخص نے ا پنی داڑھی صاف کروا دی کہ داڑھی 2013 کا انداز تھا۔حالیہ مطالعے میں 1453 خواتین اور 213 مروں سے پوچھا گیا کہ وہ مردوں کے چہرے کے مختلف نمونوں کی درجہ بندی کریں۔بعض تصاویر میں مردوں کے چہروں پر مکمل داڑھی تھی اور بعض میں کلین شیو چہرے تھے۔ ایک تیسرے گروہ کو چار مختلف اقسام کی داڑھیوں والے چہروں کی تصاویر دکھائیں۔