عابد شیر علی کے بے بنیاد الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو وہ عدالت جانے پر مجبور ہو جائینگے ،خیبرپختونخواترجمان،صوبے میں بجلی چوری کے 2 ہزار کیسز رجسٹرڈ تھے جس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 11 سو افراد گرفتار کئے ہیں، پنجاب میں 87 ہزار کیسز میں اٹھارہ سو کیسز پکڑے گئے ہیں بہتر کارکردگی کے باوجود بھی فیڈرز بند کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور سیاسی غنڈہ گردی ہے ،پیسکو میں موجود چوروں پر پردہ ڈالنے کیلئے صوبے کے عوام کو چور کہا جا رہا ہے، وفاقی حکومت نیپرا کی رپورٹ پر عملدرآمد کریں ،شاہ فرمان کاپشاورمیں میڈیاسے گفتگو

جمعہ 18 اپریل 2014 21:15

عابد شیر علی کے بے بنیاد الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو وہ عدالت جانے ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2014ء) صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہا ہے کہ اگر وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی جانب سے بے بنیاد الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو وہ عدالت جانے پر مجبور ہو جائینگے ۔ پشاور پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ صوبے میں بجلی چوری کے 2 ہزار کیسز رجسٹرڈ تھے جس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 11 سو افراد گرفتار کئے ہیں جبکہ پنجاب میں 87 ہزار کیسز میں اٹھارہ سو کیسز پکڑے گئے ہیں بہتر کارکردگی کے باوجود بھی فیڈرز بند کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور سیاسی غنڈہ گردی ہے ۔

عابد شیر علی چوروں کی طرح آتے ہیں اور واپڈا ہاؤس میں صوبے کے عوام کو چور کہتے ہیں عابد شیرعلی کے روےئے سے وفاقی حکومت کو خطرہ ہے اگر ان کا آنا جانا اور صوبائی حکومت سے ملاقات نہ کرنا اسی طرح جاری رہا تو اس سے ثابت ہو جائے گا کہ وہ صوبائی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے پھر ہم بھی وفاقی حکومت کو تسلیم نہ کرنے پر سوچیں گے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ چالیس فیصد بلز جمع کرنے والوں کے فیڈرز بند نہیں کئے جاسکتے ان کے پاس تمام آپشنز موجود ہیں مگر اس وقت ملک کو اتحاد اور اتفاق کی سخت ضرورت ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد پیسکو اور لیسکو غلط اعداد و شمار اور بجلی چوری میں ملوث ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فی کنڈا کے سات سو روپے لینے سے ثابت ہوتا ہے کہ پیسکو حکام میٹر لگوانے میں سنجیدہ نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے پیسکو حکام کو پولیس کی نفری اور مجسٹریٹ بھی دےئے ہیں اور تعاون بھی کر رہے ہیں مگر پھر بھی صوبے کے عوام کو بجلی چور کہا جا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ پیسکو میں موجود چوروں پر پردہ ڈالنے کیلئے صوبے کے عوام کو چور کہا جا رہا ہے ۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیپرا کی رپورٹ پر عملدرآمد کیا جائے ۔