توانائی بحران صوبے کے عوام اور صنعتوں کا مسئلہ نمبر ایک بن چکا ہے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکااعتراف، صوبہ بجلی و گیس اپنی ضرورت سے زیادہ توانائی قومی گرڈ میں شامل کر رہا ہے وقت آگیا ہے مرکز کی سطح پر پوری صورتحال کا حقیقت پسندانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے، ملک کے کسی بھی گوشے میں حق تلفی اور احساس محرومی کی چنگاری نہ اٹھنے پائے ،صوبے کے عوام نے قومی سلامتی اوریکجہتی کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں ، یہاں بیشتر انڈسٹریل اسٹیٹ صنعتی قبرستان بن چکے ہیں ،حطار انڈسٹریل اسٹیٹ کی ترقی میں صوبائی حکومت کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی،پرویزخٹک کا اجلاس سے خطا ب

جمعہ 18 اپریل 2014 21:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اعتراف کیا ہے کہ توانائی بحران صوبے کے عوام اور صنعتوں کا مسئلہ نمبر ایک بن چکا ہے حالانکہ ہمارا صوبہ بجلی و گیس سمیت اپنی ضرورت سے بھی زیادہ توانائی قومی گرڈ میں شامل کر رہا ہے وقت آگیا ہے کہ مرکز کی سطح پر پوری صورتحال کا حقیقت پسندانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے تاکہ ملک کے کسی بھی گوشے میں حق تلفی اور احساس محرومی کی چنگاری نہ اٹھنے پائے بلکہ گرزتے لمحات کے ساتھ قومی یکجہتی میں اضافہ ہوتا رہے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے قومی سلامتی اور یکجہتی کیلئے جان و مال کی لازوال قربانیاں دی ہیں مگر ہماری معاشی زبوں حالی کے علاوہ یہاں کے بیشتر انڈسٹریل اسٹیٹ صنعتی قبرستان بن چکے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ حطار انڈسٹریل اسٹیٹ صوبے کی واحد بڑی اور فعال صنعتی بستی ہے جس کی ترقی میں صوبائی حکومت کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی انہوں نے کہا کہ آج زمینی حقیقت یہ ہے کہ یہ صوبہ سمندر سے دوری اور جغرافیائی و سیاسی حالات کے علاوہ ماضی کے حکمرانوں کی خودغرضانہ پالیسیوں کے سبب صنعتوں کیلئے غیرموزوں بن چکا ہے مگرہماری شبانہ روز کوشش ہے کہ یہاں صنعتی ترقی کیلئے کشش پیدا ہو اور اپنے مخلصانہ اقدامات کی بدولت ہم اس مشن میں بھی ضرور کامیاب ہونگے انہوں نے صنعتکار برادری کو بھی یقین دلایا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت صوبے میں صنعتی انقلاب کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے جن میں صوبے کے اندر سرمایہ کاری کو پرکشش بنانے کیلئے صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی اور تمام انڈسٹریل زونز کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کے علاوہ دیگر کئی پالیسی اقدامات بھی شامل ہیں ان خیالات کااظہار اُنہوں نے سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں حطار انڈسٹریل اسٹیٹ ضلع ہری پور کی ترقی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں اس صوبے کی اس اہم ترین صنعتی بستی کی ترقی ، توانائی بحران کے ازالے اور ہنرمند افرادی قوت کی ضروریات سے متعلق معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ضروری فیصلے کئے گئے ہری پور سے ممبر صوبائی اسمبلی اکبر ایوب، حطار انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد فرید، سیکرٹری جنرل تاج غنی اور دیگر عہدیداروں کے علاوہ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اقتصادی امور و سرمایہ کاری رفاقت الله بابر، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ شکایات سیل کے چیئرمین و ڈونرز فوکل پرسن الحاج دلروز خان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اشفاق خان اور صنعت، لیبر، سی اینڈ ڈبلیو اور دیگر محکموں کے انتظامی سیکرٹری بھی اس موقع پر موجود تھے وزیراعلیٰ نے حطار صنعتی بستی کی ترقی کیلئے اقدامات کے علاوہ وہاں کے صنعتکاروں کے پیش کردہ مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس ضمن میں محکمہ ہائے صنعت و افرادی قوت کے علاوہ ورکرز ویلفئیر بورڈ، سوشل سیکورٹی اور دیگر تمام متعلقہ اداروں کو فعال بنایا جائے انہوں نے کہا کہ یہ اسٹیٹ ہزاروں خاندانوں کے روزگار اور حکومتی آمدن کا اہم ذریعہ ہے اسلئے انکے مسائل بھی ترجحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے انہوں نے بجلی و گیس کی کمی سمیت مختلف وجوہات کے باعث بیمار صنعتی یونٹوں کی بحالی کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کرنے اور اس میں حطار ایسوسی ایشن کو نمائندگی دینے کی ہدایت کی اسی طرح انڈسٹریل اسٹیٹ کے اندر تمام سڑکوں اور حسن ابدال تا ایبٹ آباد شاہراہ کی جلد تعمیر و مرمت کیلئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اب ترقیاتی عمل تیز ہوگا اور پی ٹی آئی حکومت کا تعمیراتی کام سابقہ ادوار سے ہزار گنا بہتر ہو گا اور ایک ہی بارش سے ناکارہ بننے کی بجائے دو تین عشروں تک پائیدار ثابت ہو گاتاہم انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ موٹر وے کی طرح حطار اور صوبے بھی کی سڑکوں پر اوورلوڈنگ کو کنٹرول کیا جائے اور گاڑیوں و کنٹینرز کے اوزان اور خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کا اہتمام کیا جائے انہوں نے حطار کے محنت کشوں کے علاج کیلئے جدید ہسپتال، رہائشی ضروریات کی تکمیل، جہیز فنڈز کے مناسب بندوبست اور انکے بچوں کی اعلی تعلیم کیلئے میڈیکل کالج اور پیشہ ورانہ اداروں کے قیام سے اتفاق کرتے ہوئے ورکرز ویلفئیر بورڈ کو ضروری کاروائی کی ہدایت کی انہوں نے مقامی معدنیات کی تلاش و استفادے کیلئے شفافیت و میرٹ کی بنیاد پر لیز دینے کے مطالبے کو بھی حق بجانب قرار دیتے ہوئے محکمہ صنعت و معدنی ترقی کو کاروائی کی ہدایت کی اور یقین دلایا کہ ان سے استفادہ کیلئے دستیاب مقامی صنعتوں کو ترجیح دی جائے گی فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق مطالبے پر انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں صوبائی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی تاکہ نہ صرف یہاں کی زبوں حال صنعتوں بلکہ غریب عوام کو بھی ریلیف ملے وزیراعلیٰ نے صنعتکاروں کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ وفاق نے صوبے کے تیل و گیس کے وسائل اور اضافی پیداوار کے استعمال پر ہمارا حق مان لیا ہے توانائی بحران کے حل کیلئے ہم نے جامع توانائی پالیسی وضع کی ہے جس کے تحت جنوبی اضلاع میں تیل و گیس اور ملاکنڈ ریجن کے کوہستانی اضلاع میں بے پناہ آبی وسائل کو بروئے کار لاکر صنعتی اور گھریلو مقاصد کیلئے الگ الگ چھوٹے بڑے بجلی گھر قائم کئے جائیں گے جن سے مقامی صنعتوں کو سستی بجلی مہیا کی جائے گی صوبے میں اہم تجارتی مقامات پر چار نئے صنعتی زون قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ آئل ریفائنری کے قیام پر بھی پیشرفت ہو رہی ہے جسکی بدولت ہمارے بیروز گار نوجوانوں کیلئے روزگار کے لاکھوں براہ راست اور بالواسطہ وسیلے پیدا ہوں گے اسی طرح ہماری حکومت نئی صنعتیں لگانے کے خواہش مند صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات کے ساتھ ساتھ اُنہیں درکار تمام سہولیات اور گارنٹیاں دے گی تاکہ صنعتوں کو فروغ دے کر نہ صرف صوبے کی تباہ حال معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکے بلکہ یہاں کے لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو کاروبار اور ترقی کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جا سکیں صنعتوں کی ترقی کیلئے فنی تعلیم کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت سرکاری فنی تعلیمی اداروں میں دی جانے والی تعلیم و تربیت کو جدید سائنسی خطو ط پر استوار کرنے اور اسے ہر علاقے کی مقامی صنعتوں کی ضروریات اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر بھی سنجیدگی سے کام کر رہی ہے حطار میں نئی سرمایہ کاری کی پیشکش خوش آئند ہے فرانٹیر فاؤنڈری کی طرف سے حطار انڈسٹریل اسٹیٹ میں جدید طرز کے اسٹیل ملز کے قیام کے فیصلہ ہوا ہے جدید طرز کے اس اسٹیل ملز کی پیداواری استعداد ساڑھے چھ لاکھ میٹرک ٹن سالانہ ہو گی جو سات ارب روپے کی سرمایہ کاری سے لگائی جائے گی اور اسکی بدولت لوہے کی مصنوعات کی مقامی سطح پر تکمیل کے علاوہ ساڑھے تین ہزار افراد کو روزگار کے اضافی مواقع میسر آئیں گے مقامی صنعتوں میں سرکاری فنی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل و بیروزگار نوجوانوں کو مختلف کیٹگریز کی مفت عملی تربیت فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی گئی وزیر اعلیٰ نے صوبے میں صنعتوں کی بحالی وترقی ، توانائی کے بحران پر قابو پانے اور صوبے کی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے سلسلے میں نجی شعبے اور صوبائی حکومت کے مابین اشتراک عمل کو فروغ دینے کیلئے متعلقہ محکموں کے حکام اور صوبے کے تمام چیمبرز آف کامرس، صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا پرویز خٹک نے کہا کہ وفاقی حکومت کی معاونت سے صوبے میں قیام امن کیلئے کوششوں کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتی پیداوار کی اندورن ملک کھپت اور ہمسایہ ممالک کی منڈیوں تک رسائی کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں صنعتکاروں نے صوبے میں کرپشن کے خاتمے، سرکاری معاملات کو شفاف بنانے اور صنعتی ترقی کا ماحول بنانے سے متعلق صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا اور اس سلسلے میں بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :