ریکارڈ دھاندلی کیخلاف 11مئی کو ڈی چوک اسلام آباد سے احتجاج کا سلسلہ شروع کرینگے ‘ اعجاز چوہدری،احتجاج میں جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ اور عوامی تحریک بھی شریک ہوگی ،حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا عوام کے سامنے پول کھولیں گے ،پارٹی کااٹھارواں یوم تاسیس 25 اپریل کو جوش و خروش سے منایا جائیگا ،ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر پروگرامز منعقد کئے جائینگے‘پنجاب کے صدر کی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

ہفتہ 19 اپریل 2014 22:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجازاحمدچوہدری نے کہاہے کہ ریکارڈ دھاندلی کے خلاف 11مئی سے احتجاج کا سلسلہ شروع کرینگے اور جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ اور عوامی تحریک کے ساتھ اسلا م آباد ڈی چوک سے اسکا آغازکریں گے ،اس تحریک کے دوران حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا عوام کے سامنے پول کھول دینگے،پارٹی کااٹھارواں یوم تاسیس 25 اپریل کو جوش و خروش سے منایا جائے گا ، اس دن ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر پروگرامز منعقد ہوں گے اور کیک بھی کاٹے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کے عہدیداروں ، ریجنل صدور و جنرل سیکرٹریز اور سینئررہنماؤں کے مشترکہ اجلاس کے بعد صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اعجاز چوہدری نے کہا کہ مک مکا اور دھاندلی کی پیدوار حکمران عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں ۔ دھاندلی کے باوجود الیکشن ملکی مفادات کے پیش نظر قبول کئے لیکن حالات مزید خراب ہو چکے ہیں ۔

مہنگائی ، بے روزگاری اور بدحالی میں اضافہ ہواہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 11 مئی کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ اور عوامی تحریک کے ساتھ ملکر موثر احتجاج کریں گے۔ احتجاج کی قیادت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کریں گے جبکہ اسی رو ز پنجاب کے دوسرے شہروں میں بھی احتجاج کیاجائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ ڈالر کی شعبدہ بازی سے عام آدمی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچابلکہ رائے ونڈ کے مغل بادشاہ نما حکمرانوں کے ذاتی کاروبار میں اضافہ ہوا ہے۔ 11 مئی کے احتجاج میں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا عوام کے سامنے پول کھول دیں گے۔ الیکشن ٹربیونل میں انصاف نہیں مل رہا اگر چارحلقوں میں انگوٹھوں کے نشانوں کی تصدیق ہو جاتی تو قوم کے سامنے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جاتا۔

انہوں نے کہاکہ سابقہ چیف الیکشن کمیشنر فخر الدین جی ابراہیم کو چاہئے کہ وہ اپنی زبان کھولیں اور عوام کو تمام حقائق سے آگاہ کریں کہ کن حالات کے پیش نظر انہوں نے استعفیٰ دیا تھا ۔نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی کے دورمیں ایل ڈی اے پلازہ میں لگنے والی آگ میں میٹرو بس کا ریکارڈ جلانے اور31 افراد جل کر لقمہ اجل بن گئے تھے لیکن آج تک ان کی رپورٹس منظر عام پر نہیں آ سکی ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پنجاب میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے ،بے روزگاری اور مہنگائی سے تنگ آکر عوام خود کشیاں کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ بھارت سے تجارت کے باعث پاکستانی معیشت تباہ و برباد ہو چکی ہے ، گندم کی سپورٹ پرائس میں اضافہ نہ کرنا قابل مذمت ہے۔ صوبائی دارلحکومت سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے غریب عوام کو پریشان کررکھا ہے ۔

کارخانے اور صنعتی یونٹ بند ہونے سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں جبکہ غریب عوام دووقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں ۔اعجازاحمدچوہدری نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان تحفظ آرڈیننس بل جیسے کالے قانون کو نہیں مانتے ۔ زبردستی عوام پر یہ کالاقانون مسلط کیا جا رہا ہے۔ حکومت اس بل کو پاس کروانے کے لئے پیپلزپارٹی سے مک مکا کر چکی ہے ۔