حریت پسندرہنماؤں کے مخالفانہ بیانات انتہائیتکلیف دہ ہیں‘ یاسین ملک

پیر 21 اپریل 2014 14:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21اپریل 2014ء)جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک نے پارلیمنٹ الیکشن کے موقع پر کچھ حریت پسند جماعتوں کے درمیان پید اہونے والی انتشاری کیفیت اور مخالفانہ بیانات کو انتہائی بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت کے حوالے سے موجودہ انتہائی نازک دورمیں یہ محاذ آرائی کسی بھی صورت میں کسی کیلئے بھی سود مند نہیں ہوسکتی ۔

یاسین ملک، جو پچھلے کئی روز سے پولیس کی حراست میں ہیں ،نے اخبارات میں اس حوالے سے شائع خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج جب کہ ٓزادی پسند الیکشن ڈرامہ کے خلاف صف آرا ہوکر تحریک آزادی کو نئی جلاء بخشنے میں منہمک ہیں،آج جب کہ قائدین سے لیکر معصوم بچے بھی سیکڑوں کی تعداد میں جیلوں ،تھانوں اور اذیت گاہوں میں مقید ہیں، آج جبکہ عوام جگہ جگہ شہداء کے لہو سے سینچی ہوئی تحریک آزادی کے ساتھ اپنی والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کررہے ہیں اور آج جبکہ وادی کے شہر و گام میں مزاحمتی جماعتوں کی بائیکاٹ مہم کی پذیرائی ہورہی ہے اور لوگوں کے اندر تحریکی مزاج نمو پذیر ہورہا ہے‘ ایسی مخاصمت کا پیدا ہوجانا انتہائی تکلیف دہ ہے۔

(جاری ہے)

یاسین ملک نے کہا کہ اس اہم وقت پر حریت کانفرنس( ع) اور حریت کانفرنس( گ) کے سربراہاں کی یہ بیان بازیاں حریت پسند عوام کے عزائم میں تساہل پیدا کرنے اور خود مزاحمتی جماعتوں سے وابستہ لوگوں کے حوصلوں میں تنزل کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اولاً تو ہماری صفوں میں موجود یہ تضادات اخباروں اور ٹی وی چینلوں کی زینت بننے کے بجائے بند کمروں میں حل کئے جانے چاہئے تھے لیکن اگر پھر بھی ہمارے قائدین اپنے یہ مخالفانہ معاملات اخبارات کی زینت بنانا چاہتے ہیں تو کم ازکم انہیں وقت اور حالات کا ادراک رکھنا چاہئے اور الیکشن بائیکاٹ مہم پر ہی اپنی ساری توجہ مبذول رکھ کر اپنی قوت اور طاقت صرف اسی پر لگادینی چاہئے ۔

فرنٹ سربراہ نے کہا کہ آج یہ قوم الیکشن کے بائیکاٹ کیلئے مجتمع ہورہی ہے اور ہم لوگ اس اہم کام کو چھوڑ کر آپسی انتشاری کیفیت میں مبتلا ہوں گے تو فائدہ ہر حال اور ہر لحاظ سے ہند نواز سیاست کاروں اورحکمرانو ں کا ہی ہوگا۔انہوں نے حریت ع اور حریت گ کے سربراہاں سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ الیکشن بائیکاٹ کی مہم کے اس نازک وقت پر اختلافی بیان بازی اور آپس کی مخاصمت کو ترک کردیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس نازک وقت پر اس بات کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے کہ جو بھارتی میڈیا اور چینلز جموں کشمیر کی مزاحمتی تحریک یا پھر شہادتوں کی ہرخبر کو نظر انداز کرتے رہتے ہیں اور بھارتی الیکشن کے بغیر آجکل جن کے پاس کسی اور خبر کیلئے کوئی وقت نہیں ہے ‘وہی آج ہمارے درمیان پیدا شدہ اختلافات کیلئے لمبے لمبے اوقات اور وسیع جگہ اور مواقع فراہم کررہے ہیں اور اس کوشش میں مصروف ہیں کہ ہمارے درمیان خلیج کو وسیع سے وسیع تر کردیں۔

فرنٹ سربراہ نے یقین ظاہر کیا کہ قائدین اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے وقت کی ضرورت کے عین مطابق عوام الناس کو الیکشن عمل ،جو ہر لحاظ سے تحریک آزادی کیلئے سم قاتل ہے،سے بائیکاٹ کی ترغیب دینے کیلئے اپنا مثبت رول ادا کریں گے اور عوام الناس کے حوصلوں کو توڑنے کے بجائے انہیں مذید جلاء بخشنے کا کام کریں گے۔