سیرت کانفرنس پر قدغن اور مسجد کو تالالگانا مداخلت فی الدین ہے‘ سید علی گیلانی

پیر 21 اپریل 2014 14:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21اپریل 2014ء)بزرگ کشمیری رہنماء سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے سیرت کانفرنس پر قدغن لگانا اور جامع مسجد پر تالا لگانا مداخلت فی الدین ہے یہ مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت کارروائی ہے‘ بھارتی فورسز کی جانب سے مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا انتہائی خطرناک ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے ‘ حریت کانفرنس اس صورتحال پر خاموش نہیں بیٹھے گی‘عالمی برادری کو بھارتی فوج کی کارروائیوں کا نوٹس لینا چاہئے-اپنے ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ پٹن میں ہونے والے سیرت کانفرنس پربھارتی فوج اور پولیس کی طرف سے قدغن لگانا اور مرکزی جامع مسجد پر تالا چڑھاناقابل مذمت ہے یہ سراسر مداخلت فی الدین کی کارروائی ہے اور یہ مسلمانوں کے لیے کسی بھی طور قابل قبول اور قابل برداشت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری فورسز کا لوگوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا انتہائی خطرناک کارروائی ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک حریت نے مختلف مقامات پر سیرتی مجالس کے انعقاد کا ایک سلسلہ جاری کیا ہوا ہے اورپٹن میں بھی اس سلسلے میں ایک تقریب کا منعقد ہونا طے ہوا تھا، البتہ بھارتی فوج اور پولیس نے صبح سے ہی اس علاقہ کو نرغے میں لے لیا، مسجد شریف (جہاں یہ مجلس منعقد ہورہی تھی) پر تالا چڑھایا گیا اور اْس کی طرف جانے والے تمام راستوں پر ناکے لگائے گئے اور پہرے بٹھادئے گئے۔

جن مقررین کو اس مجلس میں تقاریر کرنا تھیں، اْن کو گرفتار کرنے کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے ڈالے گئے اور لوگوں میں زبردست خوف وہراس پھیلایا گیا۔ گیلانی نے اس کارروائی کے لیے ضلعی انتظامیہ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی کہ وہ وردی پوش فورسز کی طرف سے دینی مجالس پر پابندی پر خاموش ہے اور اس نے اس حوالے سے اپنا کوئی موقف بیان نہیں کیا ہے۔ اس خاموشی کی وجہ سے لوگوں میں زبردست بے چینی پیدا ہوگئی ہے اور وہ اس کے خلاف زبردست غصے میں ہیں۔ چیرمین حریت نے زور دیکر کہا کہ حریت کانفرنس اس صورتحال پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور وہ اس معاملے کو اْجاگر کرانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔