ہمارا مقصد قبائلی عوام پرحکمرانی کرنانہیں، ان کی حقیقی معنوں میں خدمت کرناہے،گورنرخیبرپختونخوا، قبائلی عوام کی سماجی، معاشرتی اور اقتصادی حالت بہتر بنا کر ان کی زندگیوں میں انقلاب لانے کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائینگے،ایسے ترقیاتی عمل کو فروغ دیاجائیگا جو زیادہ سے زیادہ قبائلی عوام کیلئے مفید اور سود مند ہوں،،سردارمہتاب احمدخان کافاٹا سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

منگل 22 اپریل 2014 21:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اپریل۔2014ء)گورنرخیبرپختونخوا سردارمہتاب احمدخان نے کہاہے کہ ہمارا مقصد قبائلی عوام پرحکمرانی کرنانہیں بلکہ ان کی حقیقی معنوں میں خدمت کرناہے۔ قبائلی عوام کی سماجی، معاشرتی اور اقتصادی حالت بہتر بنا کر ان کی زندگیوں میں انقلاب لانے کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ایسے ترقیاتی عمل کو فروغ دیاجائیگا جو زیادہ سے زیادہ قبائلی عوام کیلئے مفید اور سود مند ہوں۔

انہوں نے فاٹا سیکرٹریٹ کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں عام قبائلی عوام کے ساتھ ساتھ آئی ڈی پیز کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبے شامل کئے جائیں ۔ وہ منگل کے روز گورنرہاؤس پشاورمیں فاٹا سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے انہیں دی جانے والی ایک بریفنگ کے دوران اظہارخیال کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سابق چیف سیکرٹری خیبرپختونخو ااعجازقریشی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجدعلی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹاارباب محمدعارف،پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر ڈاکٹرمحمد فخرعالم ، چارٹرڈاکاؤنٹنٹ سعیدالرحمان، سیکرٹری سوشل سیکٹر فاٹا، سیکرٹری لاء اینڈ آرڈر فاٹا ، فاٹاسیکرٹریٹ کے دیگرشعبوں کے سربراہان، پولیٹیکل ایجنٹس اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

گورنرنے کہاکہ فاٹا ملک کا اہم ترین حصہ ہے یہ پاکستان کی پشت کی دیوار ہے اور اگر پاکستان کو کوئی اعتماد دے سکتاہے تو یہ علاقہ اور اس کے لوگ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی حالات و واقعات کے تناظر میں فاٹا میں پیدا ہونے والی صورت حال یہاں کے باشندوں کی پیدا کردہ نہیں۔ ان حالات سے قبائلی عوام کو نکالنے اور ان کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے ہم سب نے مل کر کام کرناہے اور ایسی تبدیلیاں لانی ہیں جو حقیقی اور ضروری اہمیت کی حامل ہوں۔

گورنرنے ہدایت کی کہ ترقیاتی عمل میں شخصیات کو خوش کرنے کی بجائے عوامی مفاد کے کاموں پر توجہ دینا ہے تاکہ عام لوگوں کو فائدہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ انفراسٹرکچرکو عوام کیلئے فائدہ مند بنایاجائیگا اور ضرروت کی بنیاد پر نئے ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کی تعمیر نو اور بحالی کے عمل کو ہنگامی بنیادوں پر تیز تر کیاجائے اور دہشت گردی سے متاثرہ ہسپتال، سکول، مراکز صحت اور دیگر سرکاری عمارات کو ترجیحی بنیادوں پر بحال کیاجائے۔

اجلاس میں گورنر کو بتایاگیاکہ فاٹا کے سالانہ ترقیاتی پروگرام 2013-14 ء کیلئے 14922 ملین روپے میں سے ایف ڈی اے کیلئے 1658 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 1281 منصوبوں میں سے 70 فیصد ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ گورنرنے مزیدکہاکہ ایسے تصدیق شدہ ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں جن سے غریب عوام کو فائدہ ہو۔ انہوں نے پولیٹیکل انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں حکومت کے وجود کا اظہار کرتے ہوئے آزادانہ طور پر اعتماد کے ساتھ کام کریں اور عوام کے اعتماد کو بھی بحال کریں اور اچھی حکمرانی کیلئے اپنے سوچ اور رویوں میں تبدیلی لائیں۔

انہوں نے کہاکہ پولیٹیکل انتظامیہ پرکسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالاجائیگاتاہم ان کی کارکردگی پرنظر رکھی جائے گی اور ان کی سکروٹنی کی جائیگی۔ گورنرنے کہاکہ انتظامیہ کے مشورے سے قابل عمل پالیسیاں وضع کی جائیں گی اور فاٹا کو ترقی دے کرقبائل کو قومی دھارے میں شامل کریں گے۔