میرپور‘مغل فاؤنڈیشن کے نام کو تبدیل کر کے جو کھیل کھیلا جا رہا ہے اس کو مسترد کرتے ہیں ‘بشارت مغل

جمعرات 24 اپریل 2014 16:57

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24اپریل 2014ء) مغل فاؤنڈیشن کے نام کو تبدیل کر کے جو کھیل کھیلا جا رہا ہے اس کو مسترد کرتے ہیں اگر مرزا عبدالقیوم خان زندہ ہوتے تو آج برادری کی سورت حال کچھ اور ہوتی- مغل فائڈیشن کا نام مرزا عبدالقیوم نے اپنی زند گی میں اس لئے رکھا تھا کہ وہ فرد واحد کی اجارہ داری کا شکار نہ ہو جاےء برادری کے اس اثاثے کو کھو کھاتے نہیں جانے دیں گئے مرزا عبدالقیوم اور محمد سعید مغل کی خد مات پورا زمانہ جانتا ہے مگر مفادات کی سیاست کو مغل برادری مسترد کرتے ہوئے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتی ہے اورجس طرح شکور احمد مغل نے مغل برادری کے حوالے سے آواز کو بلند کیامغل برادری کے دل جیت لئے مغل برادری کی بہتری کیلئے ہر ممکن اقدمات اٹھانے سے گریز نہیں کریں گئے آزاد کشمیر میں بے شمار مغل برادری کے رہنماؤں سے ملاقات کا موقع ملا جنہوں نے اپنے تعاون کا یقین دلایا آزاد کشمیر میں قائم ہونے والی تنظیم مغلیہ نے برادری کیلئے کام کر نے والے افراد کو کسی بھی میٹنگ یا تقریب میں مدعو نہیں کیا جو ڈھانچہ بنایا گیا مغل برادری کو قبول نہیں زاتی مفادات کیلئے مغل برادری کا نام استعمال کر نے والے برادری کے خیر خواہ نہیں جلد ہی مغل برادری کے متحرک رہنماوں اور جانثاروں سرکردہ رہنماؤں کا ایک اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گئے ان خیالات کا اظہار مغل برادری کے رہنماؤں بشارت مغل، ٹھیکدار جمیل احمد، نجائب مغل، اکرام مغل، نزیر مغل، ٹھیکدار اظہر، ٹھیکدار مجید، ٹھیکدار منظور مغل، مبشر مغل، وحید مغل، نے اپنے مشتر کہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ جو تنظیم مغلیہ کے نام سے بنائی گئی اس میں آزاد کشمیر کے کسی بھی سر کردہ رہنما کو شامل نہیں کیا گیا نامی گرامی افراد کو برادری کی آج پہنچان ہیں اور جنہوں نے مشکل حالات میں اپنی برادری کا نام زندہ رکھا ہوا ہے اور جنہوں نے ہر مشکل حالات میں اپنی برادری کے غریب اور پسے ہوئے لوگوں کی مدد کی آج ان کا نام تک بھی اس تنظیم میں نہیں ہم کسی اسی تنظیم کو نہیں جانتے جس کا نام برادری سے منسلک کیا جائے مغلیہ تنظیم میں ایسے افراد کو نوازہ جا رہا ہے جن کا برادری سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں جس کی بھرپور مذ مت کرتے ہیں اس وقت جو مغل برادری کا پرچار کر رہے ہیں گرس روٹ پر ان کا کوئی عمل دخل نہیں صرف اور صرف پسند اور نا پسند کی بنا پر تنظیم اور یونٹ مرتب کئے جا رہے ہیں جو کسی بھی صورت قبول نہیں ۔

متعلقہ عنوان :