عابد شیر علی کے حکم پر سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ ہاؤس کی بجلی کاٹ دی گئی

منگل 29 اپریل 2014 14:27

عابد شیر علی کے حکم پر سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ ہاؤس کی بجلی کاٹ دی گئی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29اپریل 2014ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایوان صدر، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ لاجز، سندھ ہاؤس اور موٹر وے پولیس سمیت 18 اداروں کی بجلی کاٹنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر اس ادارے اور شخص کی بجلی منقطع کردی جائے گی جو بل ادا نہیں کرتے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ اس وقت سندھ حکومت نے بجلی کی مد میں 56 ارب روپے ادا کرنے ہیں جب کہ آزاد کمشیر حکومت سے 33 ارب روپے، وزیراعظم سیکٹریٹ سے 62 لاکھ روپے، پنجاب حکومت سے 4 ارب روپے، سی ڈی اے 2 ارب 36 کروڑ اور پارلیمنٹ لاجز سے 2 کروڑ روپے لینے ہیں، اگر واجبات ادا نہیں کئے گئے تو وزیر اعظم سیکرٹریٹ سمیت تمام اداروں کی بجلی منقطع کردی جائےگی۔

(جاری ہے)

یہ ممکن نہیں بجلی چوروں کو پاکستان کا حق نہیں مارنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ بجلی چوروں کے خلاف مہم کسی صوبے یا گروہ کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہماری مہم عوام کا حق کھانے والے بجلی چوروں کے خلاف ہے، اب یہ نہیں ہوگا کہ 70 لوگ بل دیں اور 875 لوگ بجلی چوری کریں۔

عابد شیر علی نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرنا شہریوں کا حق ہے لیکن اگر احتجاج کے دوران انہوں نے کسی گرڈ اسٹیشن پر توڑ پھوڑ اور نقصان پہنچایا تو اس کی مرمت نہیں کی جائے گی، اگر شہریوں نے کہیں توڑ پھوڑ کی تو اس کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نادہندگان کی بجلی کاٹنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے بجلی چوروں کے خلاف کارروائی وزیراعظم کے حکم پر کی جارہی ہے وزیراعظم نے نادہندگان سے وصولی کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا ہے۔