بھارت ،عشرت جہاں کیس ، سابق وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف مقدمہ چلانے کیلئے ٹھوس شواہد نہیں ملے ، سی بی آئی

جمعرات 8 مئی 2014 15:30

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8مئی 2014ء) بھارت کے وفاقی تفتیشی ادارے سی بی آئی نے گجرات کی ایک خصوصی عدالت کو بتایا ہے کہ عشرت جہاں انکاوٴنٹر کیس میں ریاست کے سابق وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف ایسے ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں کہ ان پر مقدمہ چلایا جا سکے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امت شاہ وزارت عظمی کیلئے بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی کے قریبی معتمد ہیں اور انہیں اس الزام کا سامنا تھا کہ پولیس نے عشرت جہاں کو ان کے حکم پر ایک فرضی مقابلے میں ہلاک کر دیا تھا۔

امت شاہ پارلیمانی الیکشن میں بی جے پی کے لیے شمالی ریاست اترپردیش کے انچارج ہیں۔یہ واقعہ جون 2004 کا ہے جب گجرات پولیس کی کرائم برانچ نے 19 سالہ عشرت جہاں اور تین دیگر افراد کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔

(جاری ہے)

عشرت جہاں کا تعلق ممبئی سے تھا جہاں وہ ایک کالج میں زیر تعلیم تھیں۔پولیس کا دعوی ٰتھا کہ یہ لوگ ریاست کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کو ہلاک کرنے کے ارادے سے گجرات آئے تھے اور ان کا تعلق لشکر طیبہ سے تھا تاہم الزام یہ ہے کہ یہ مقابلہ فرضی تھا اور اس سلسلے میں ریاست کے کئی سینئر پولیس افسران جیل میں ہیں۔

سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ اس فرضی پولیس مقابلے کے سلسلے میں اسے کوئی ایسا واضح ثبوت نہیں ملا ہے جس کی بنیاد پر امت شاہ پر عائد الزامات کو ثابت کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :