گرین خیبرپختونخوا پلان پر عمل شروع ہو چکا ہے،جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے،پرویز خٹک، جنگلا ت میں اضافہ، پارکوں اور ماحولیاتی سیاحت کے فروغ ، توانائی کے ذرائع بڑھانے اور آب وہوا کی بہتری کے شعبوں پرتوجہ دی جارہی ہے،وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا

بدھ 14 مئی 2014 20:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مئی۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں گرین خیبرپختونخوا پلان پر عمل شروع ہو چکا ہے جس کے تحت جنگلا ت کے رقبے میں اضافے، محفوظ ذخیرہ جات ، پارکوں اور ماحولیاتی سیاحت کے فروغ ، توانائی کے ذرائع بڑھانے اور آب وہوا کی بہتری کے چار اہم شعبوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اس پروگرام کے تحت جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے اور ونڈ فال لکڑی کی آڑ میں سرسبز درختوں کی جڑیں کاٹ کر خشک بنانے اور لکڑ سمگلنگ کے تمام چور دروازے بھی ختم کر دئیے گئے ہیں جنگلات مالکان کو اسکی بدولت کٹائی کی رائلٹی سے زیادہ نفع ملے گا جسکی خود حکومت نے گارنٹی دے گی اس کی بدولت صوبے میں ماحولیاتی بہتری اور صحت و سیاحت کے علاوہ روزگار کے مواقع میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گاوہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور جنگلات مالکان کے گرینڈ جرگہ سے خطاب کر رہے تھے وزیر اعلیٰ کے مشیروں رفاقت الله بابر ، اشتیاق ارمڑ،پارلیمانی سیکرٹری ماحولیات فضل الٰہی، سیکرٹری ماحولیات ڈاکٹر حماد اویس آغا اور متعلقہ شعبہ جات کے حکام بھی موجود تھے وزیراعلیٰ نے ونڈفال اور بوسیدہ درختوں کی کٹائی کی اجازت دینے سے متعلق استدلال پر واضح کیا کہ ماضی میں اس رعایت کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا تاہم اس موقع پر ارکان اسمبلی کی پرزور اپیل پر انہوں نے دونوں ریجنز کے نمائندوں اور ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی بنا کر حقائق کی بنیاد پر سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ ارکان اسمبلی قانون ساز اور عہد ساز لوگ ہوتے ہیں جنکے اچھے کاموں سے قوموں کو بنانے اور معمولی لغزشوں سے بگاڑ کے راستے کھل جاتے ہیں اسلئے اپنا ضمیر ٹٹول کر فیصلے کریں تاکہ یہ ہماری آئندہ نسلوں کے حق میں بھی بہتر ثابت ہوں انہوں نے کہا کہ ہم نے گرین پروگرام کے تحت کاربن پلس فارمولے پر عمل شروع کر دیا ہے جس کے تحت جنگلات میں ایک درخت کاٹے بغیر مالکان کو پہلے سے تین گنا زیادہ رائلٹی ملے گی اور انکے جنگلات میں بھی کمی کی بجائے اضافہ ہوتا رہے گا اور قومی و بین الاقوامی سطح پرہماری نیک نامی کا باعث بھی بنے گاانہوں نے کہا کہ گرین پروگرام میں بلین ٹری سونامی ایفارسٹیشن سکیم کے تحت نوجوانوں، طلباء اور کمیونٹی کے دیگر نمائندوں کی وساطت سے آئند ہ پانچ سال کے دوران دو ارب سے زائد پودوں کی شجر کاری ، تیس ہزار اضافی بنجر اراضی پر جنگلات کاری اور موسم بہارو برسات کی شجرکاری مہمات کو منظم بنانے ، ریڈ پلس فارسٹ کنزرویشن سکیم کے تحت جنگلات کی کٹائی اور سمگلنگ کی موثر روک تھام ، گرین کریڈٹ سکیم کے تحت نوجوانوں کو قرضہ حسنہ کی فراہمی ، موجودہ نیشنل پارکس کی تعداد دوگنا کرنے ، اضلاع کی سطح پر نیشنل اور سفاری پارکوں کے قیام و انصرام اور جنگلی حیات کی تعداد و اقسام میں اضافہ شامل ہیں جن پر عمل شروع ہو چکا انہوں نے کہا کہ توانائی اور آب و ہوا کی بہتری کے شعبوں میں پن بجلی اور شمسی و دیگر ذرائع سے چھوٹے و بڑے بجلی گھروں کا قیام، عوام کی توانائی ضروریات کی تکمیل ، زیرو کاربن اور شمسی ٹیوب ویل سکیموں کا آغاز ، پشاور شہر میں ماس ٹرانزٹ سکیم، ٹریفک کنٹرول نظام کا اجراء اور دیگر اہم سکیمیں شامل کی گئی ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ پلان صوبے اور عوام کے بہتر مستقبل کیلئے نیک شگون ثابت ہو گا دریں اثناء کئی دیگر مختلف وفود سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے تمام شعبہ ہائے زندگی پر زور دیا کہ وہ گرین پروگرام کی کامیابی میں حکومت سے پورا تعاون کریں ہم جنگلات میں اضافے کیلئے وسائل کا بہتر استعمال یقینی بنائیں گے سابقہ حکومتوں میں بھی پلان اور منصوبے بنتے اور شروع ہو تے رہے مگر فنڈز کی کمی کا رونا رو کر انہیں اُدھورا چھوڑ دیا جا تا یا ان کی ناقص و غیر معیاری تکمیل کی وجہ سے عوام انکے ثمرات سے بالکل محروم رہ جاتے اب ایسا نہیں ہو گا اور کرپشن کی وجہ سے حکمرانوں کی جیبوں میں جانے اور ضائع ہونے والے فنڈز اب ایسے اہم منصوبوں کی بر وقت اور معیاری تکمیل پر خرچ کئے جائیں گے اور کسی بھی مرحلے پر فنڈز کی کمی آڑے نہیں آنے دی جائے گی اُنہوں نے اس بات کو بھی خو ش آئند قرار دیا کہ جنگلات کے رقبے میں اضافے ، ٹمبر سمگلنگ کی موثر روک تھام اور کاربن پلس کے اُصول اپنانے سے صوبے کی ماحولیاتی بہتری یقینی بنانے کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی ہمیں فنڈز ملنے کی گارنٹیاں مل رہی ہیں کیونکہ جنگلات کی کٹائی اور اس کے رقبے میں کمی کے سبب ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ماحولیاتی خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ماحول دوست علاقوں اور ملکوں سے بین الاقوامی دوستیاں بھی بڑھ جاتی ہیں اور جنگلات و کاربن کھپت کی بنیاد پر خطیر فنڈز دیئے جاتے ہیں ہمسایہ ملک بھارت میں جنگلات رکھنے والی ریاستوں کو اگر ذخیروں کے حجم کے مطابق این ایف سی میں اضافی فنڈز ملتے ہیں تو ہم بھی وفاق کو یہ تجویز دے سکتے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اُنہیں اپنے صوبے اور عوام کا مفاد عزیز ہے اور ہمارا مفاد بھی اسی میں ہے کہ ہم اپنے صوبے کو ماحول دوست بنائیں تاکہ عوام کی صحت و معیشت بہتر بنے وہ ذاتی طور پر جنگلات کی کٹائی کے سخت ترین مخالف ہیں چاہے یہ ونڈ فال اور سوکھی لکڑی ہی کیوں نہ ہو کیونکہ اسی کی آڑ میں قیمتی جنگلات کا دھندہ پروان چڑھتا ہے تاہم اُنہوں نے کہا کہ گرین و کلین خیبرپختونخوا پلان پر عمل درآمد سے دیگر ٹھوس اقدامات کے علاوہ ٹمبر سمگلنگ کا بھی مکمل خاتمہ کیا جائے گا جبکہ جنگلات کے رقبے میں اضافے اور آب وہوا کی بہتری کیلئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا ۔