گندم کی بین الصوبائی پابندی سے خیبرپختونخو اکے تین سوفلورملزبندہوگئیں،انیس اشرف،ایک ہفتے کے اندرپنجاب حکومت نے گندم پرپابندی نہ ہٹائی توپنجاب سے افغانستان ایکسپورٹ ہونے والا آٹا روکیں گے،ہزاروں مزدوربے روزگارہوگئے،آٹے کی قیمتوں میں روزبرو زاضافہ ہورہا ہے،پابند ی فی الفور ختم کی جائے،فلورملزم ایسوسی ایشن کی پریس کانفرنس

پیر 19 مئی 2014 20:52

گندم کی بین الصوبائی پابندی سے خیبرپختونخو اکے تین سوفلورملزبندہوگئیں،انیس ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مئی۔2014ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے چےئرمین انیس اشرف نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے حکومت پنجاب نے گندم کی بین الصوبائی فراہمی پر پابندی عائد کی ہے جو کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے منافی ہے اور اس پابندی سے خیبر پختونخوا کی تین سو فلور ملز بند ہو گئی ہیں جس سے ایک طرف ہزاروں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں جبکہ دوسری جانب آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے،اگرایک ہفتے کے اندرپنجاب حکومت نے گندم پرپابندی نہ ہٹائی تووہ پنجاب سے افغانستان ایکسپورٹ ہونے والا آٹا روکیں گے ۔

پیرکے روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انیس اشرف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پنجاب کے فلور ملز کو گندم سستے نرخ پر دے رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ سستے ریٹ پر لوگوں کو آٹا مہیا کر رہا ہے اور جو ایکسپورٹ افغانستان کو خیبر پختونخوا کی فلور ملز کر رہی تھیں وہ ریٹ کی فرق کی وجہ سے خیبر پختونخوا کی فلور ملز کی بجائے پنجاب سے آٹا خرید رہا ہے جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے فلور ملز کا کروڑوں روپے کا سرمایہ افغانستان میں پھنس گیا ہے اور اس وجہ سے خیبر پختونخوا حکومت کا ساڑھے چار لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف بھی اس پابندی کی وجہ سے ناممکن ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پنجاب کی دستیاب گندم میں سے چالیس لاکھ ٹن گندم پنجاب فوڈ خرید رہا ہے سولہ لاکھ ٹن پاسکو اور بقایا گندم وہاں کے سٹاکٹس سرمایہ دار خرید رہا ہے پنجاب حکومت کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے جب تک پنجاب فوڈ کا چالیس لاکھ ٹن کا ہدف پورا نہیں ہوتا اس وقت تک پابندی ختم نہیں کی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ جب تک ان کا ہدف پورا ہو گا تو تب تک پنجاب کی منڈی میں گندم ہی دستیاب نہیں ہوگی اور مجبوراً ہمیں وہاں کے سٹاکٹس سے ان کی من مانے ریٹ پر گندم خریدنی پڑیگی اور مہنگی گندم خرید کر ہم کس طرح پنجاب کے مقابلے میں انڈسٹری چلائیں گے ۔

انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور پنجاب حکومت کے خلاف قانونی کارہ جوئی کرے اور حکومت پنجاب کو ایک ہفتے کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر ایک ہفتے کے اندر اندر گندم پر پابندی ختم نہ کی گئی تو ہم مجبوراً پنجاب سے افغانستان کو ایکسپورٹ ہونے والا آٹا روکیں گے ۔

متعلقہ عنوان :