چائنہ سے خریدے گئے لوکو موٹیو ٹھیک ہیں کوئی کمی ہوئی تو چائنہ جانتا ہے ہمارے ان کے ساتھ مراسم کیسے ہیں ، خواجہ سعد رفیق،جاوید اشرف قاضی کے دور میں خریدے گئے لوکو موٹیو قبرستان میں کھڑے ہیں ، 12 ارب روپے کا قومی خزانے کو نقصان ہوا،ریلوے کا خسارا ہر سال بتدریج کم ہو گا نیا ریلوے بورڈ بنایا جا رہا ہے ، ریلوے میں بے ایمان اور چوروں کی سرمایہ کاری نہیں ہونے دینگے،سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

بدھ 21 مئی 2014 20:59

چائنہ سے خریدے گئے لوکو موٹیو ٹھیک ہیں کوئی کمی ہوئی تو چائنہ جانتا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مئی۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سینیٹ کو بتایا کہ چائنہ سے خریدے گئے لوکو موٹیو ٹھیک ہیں کوئی کمی ہوئی تو چائنہ جانتا ہے ہمارے ان کے ساتھ مراسم کیسے ہیں ، جاوید اشرف قاضی کے دور میں خریدے گئے لوکو موٹیو قبرستان میں کھڑے ہیں ، 12 ارب روپے کا قومی خزانے کو نقصان ہوا،ریلوے کا خسارا ہر سال بتدریج کم ہو گا نیا ریلوے بورڈ بنایا جا رہا ہے ، ریلوے میں بے ایمان اور چوروں کی سرمایہ کاری نہیں ہونے دینگے۔

بدھ کو سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ حکومت نے پانچ سالوں میں ریلوے کو 165 ارب روپے کی گرانٹ اور مالی امداد دی گزشتہ سال ریلوے کا مالی خسارہ 29 ارب 70 کروڑ روپے تھا رواں سال خسارہ تخمینے سے کم ہو گا اور ہر سال اس میں بتدریج کمی آئیگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوکو موٹیو کے حوالے سے میڈیا نے سنسنی پیدا کی اور ہمارے موقف کو پیش نہیں کیا جو زیادتی ہے، 58 لوکو موٹیو دو سال کی گارنٹی پر لئے ہیں جو لوکو موٹیو بند ہوا تھا اس میں سافٹ ویئر کا مسئلہ تھا جبکہ دو میں الیکٹرک خرابی تھی تمام لوکو موٹیو ٹھیک ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر لوکو موٹیو میں کوئی مسئلہ ہوا تو چائنہ کو پتہ ہے کہ ہمارے مراسم کیسے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جاوید اشرف قاضی کے دور میں 69 لوکو موٹیو خریدے گئے جو اب قبرستان میں کھڑے ہیں اس سے قومی خزانے کو 12 ارب روپے کا نقصان ہوا ۔ ہماری حکومت میں 11 ماہ میں کوئی سیکشن بند نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کرینگے صرف ان سیکشنوں کو بند کیا تھا جہاں آمدن اور اخراجات زیادہ تھے وزارت نے نیا سیکشن کھولنے کا ادارہ نہیں کیا جہاں ٹرین چل رہی ہے وہاں معیار کو بہتر بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ جب حکومت میں آئے تو 104 کوچز کم تھیں جو اب 30 رہ گئی ہیں ریلوے ٹرینوں کی تاخیر کی وجہ موسم گرما ہے یقین دہانی کراتے ہیں کہ آئندہ سال ایسے مسائل پیدا نہیں ہونگے ریلوے کی بہتری کیلئے ادارہ جاتی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں اور نیا ریلوے بورڈ بنایا جا رہا ہے انہوں نے بتایا کہ پرائیویٹ شراکت داری نے ریلوے کو کچھ نہیں دیا بزنس ٹرین کو ماہانہ ایک کروڑ روپے اپنی جیب سے دے رہے ہیں ماضی میں ریلوے کے اندر کھلی لوٹ مار کی گئی بے ایمان اور چوروں کی ریلوے کے اندر سرمایہ کاری نہیں ہونے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے ہم نے ریلوے کیلئے 42 ارب 70 کروڑ روپے پی ایس ڈی پیمنٹ رکھنے کی تجویز دی ہے 80 فیصد جاری منصوبوں پر اور 20 فیصد نئے منصوبوں پر خرچ کیا جائیگا اگر چائنہ سرمایہ کاری کرتا ہے تو حکومت کو زیادہ پیسہ نہیں لگانا پڑیگا۔ انہوں نے بتایا کہ کئی جگہ پر ریلوے میں سٹاف ضرورت سے کم ہے اور بعض شعبوں میں ایک کی ضرورت ہے تو وہاں پر 10 ہیں ان کیلئے کام تلاش کر رہے ہیں ریلوے میں صرف پولیس بھرتی کی جا رہی ہے 860 اہلکار بھرتی کئے جائیں گے جن میں 100 اے ایس آئی اور 760 کانسٹیبل ہونگے ریلوے میں کام کرنے والے کم اور نالائقوں کی تعداد زیادہ ہے انہوں نے بتایا کہ وزارت میں آتے ساتھ ہی اسلام آباد اور مری کے ریسٹ ہاؤس کے کرایوں میں اضافہ کر دیا گیا ۔

انہوں نے بتایا کہ ریلوے 39 سال سے خسارے میں جا رہی ہے جس خسارہ کا انداز اس سال تھا اس میں کمی ہوئی ہے اور ہر سال خسارے میں مزید کمی ہوتی جائیگی۔