اپنے وسائل کاایک ایک پیسہ بچوں کی تعلیم پر خرچ کرینگے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،وزیراعظم میاں نوازشریف کے گوڈگورننس اورانتہا پسندی کے خاتمے پالیسیوں کی مکمل تائیدوحمایت کرتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

بدھ 21 مئی 2014 22:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مئی۔2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ اپنے وسائل کاایک ایک پیسہ بچوں کی تعلیم پر خرچ کرینگے،وزیراعظم میاں نوازشریف کے گوڈگورننس اورانتہا پسندی کے خاتمے پالیسیوں کی مکمل تائیدوحمایت کرتے ہیں، ملک کومعاشی اوردہشتگردی جیسے مسائل اورمشکلات کاسامنا ہے ۔ان خیالات کااظہاروزیراعلیٰ نے گورنرہاؤس میں طلباء کے تعلیمی اخراجات کی واپسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ ہم وزیراعظم میاں نوازشریف اوروفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے مشکور ہیں کہ انہوں نے تعلیمی اخراجات کاطلباء کو واپسی کاعمل بلوچستان سے شروع کیا،بلوچستان کے بچوں کوتعلیم کی فراہمی ہماری آئینی ذمہ داری ہے صوبائی حکومت نے تعلیمی بجٹ 4فیصد سے بڑھا کر 24فیصد کیا،صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کانفاذ کیانقل کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں نقل کے خلاف محاذکاآغاز کیاگیا،صوبائی حکومت نے83 لاکھ مفت کتابیں بچوں کوفراہم کیں،6نئی یونیورسٹیاں اور3میڈیکل کالج بنائے جارہے ہیں،موجودہ سکولوں میں سہولیات اوراساتذہ کی کمی دورکرنے کیلئے 62ارب روپے درکار ہیں اوراس پلان کی تکمیل کیلئے صوبائی حکومت کووفاق اورامدادی اداروں کی مدددرکار ہے ،وزیراعلیٰ نے کہاکہ 10سال بعدبلوچستان یونیورسٹی ری ٹریک ہوا،انہوں نے کہاکہ اب کوئی طالب علم فیس نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہیں رہیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے وفاقی وزیرخزانہ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں بلوچستان مخلوط حکومت کی کمیٹی سے مشاورت کی جائے،وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاقی اورصوبائی حکومت کی تعلیم دوست پالیسیوں اوراقدامات سے طالب علم بھرپورفائدہ اٹھائیں، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ بلوچستان سے جہالت کاخاتمہ، علم کی روشنی پھیلانے ،مہرمحبت اوربھائی چارے کے فروغ کیلئے عوام ہماراساتھ دیں۔