چین میں تجربے کیلئے تین محققین نے کیڑے کھانے شروع کر دیئے ، رضا کار محققین بیجنگ یونیورسٹی آف ایروناٹکس اینڈ ایسٹروناٹکس کے مون پیلس بائیوسفیر میں یہ تجربہ کر رہے ہیں ، رپورٹ

جمعہ 23 مئی 2014 16:09

چین میں تجربے کیلئے تین محققین نے کیڑے کھانے شروع کر دیئے ، رضا کار ..

بیجنگ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23مئی 2014ء) چین میں تین محقق 105 روز سے بیجنگ کی ایک لیبارٹری میں بند کیڑے کھا رہے ہیں تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ کیا خلاباز کیڑوں کو پروٹین کے حصول کے مرکزی ذریعے کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں۔

(جاری ہے)

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اخبار ساوٴتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے بتایا کہ یہ رضا کار محققین بیجنگ یونیورسٹی آف ایروناٹکس اینڈ ایسٹروناٹکس کے ’مون پیلس بائیوسفیر‘ میں یہ تجربہ کر رہے ہیں تجربے کیلئے انھوں نے لوبیے کی چٹنی اور دیگر سیزننگ استعمال کی ہے تاکہ ان کا ذائقہ قابلِ برداست ہو سکے۔

خلابازوں کو پروٹین سے بھرے کیڑے کھلانے کی بات پہلی مرتبہ 2009 میں کی گئی تھی تاہم مغربی ممالک کے خلائی اداروں کا خیال تھا کہ اس سے خلابازوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ تاہم محقق ہو داوے کا کہنا ہے کہ ان کے تجربے میں اب تک رضا کار ’خوش اور صحت مند‘ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے خوراک اور زراعت کہہ چکا ہے کہ کھائے جانے والے کیڑوں پر مبنی خوراک پروٹین کا متبادل ذریعہ ہو سکتی ہے تاہم ایک ریسٹورنٹ کے مالک کا کہنا ہے کہ کیڑوں کی خوراک کا سن کر بہت سے لوگ خلاباز بننے کا خواب چھوڑ دیں گے۔

متعلقہ عنوان :