ریاستی ادارے پسند اور نہ پسند کو کسوٹی نہ بنائیں، صدر ممنون حسین

پیر 2 جون 2014 13:39

ریاستی ادارے پسند اور نہ پسند کو کسوٹی نہ بنائیں، صدر ممنون حسین

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2جون 2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے ملک کے آئین کے تحت اپنی ذمے داری نبھائیں، ادارے سیاسی پسند اورنہ پسند کو کسوٹی نہ بنائیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ آج کا دن ان کی زندگی کا انتہائی پُرمسرت دن باعث اعزاز ہے، جمہوریت کے فروغ میں پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرتی ہے، پارلیمانی سال پوراہونے پر وہ اراکین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ہم نےتجربات اور مشاہدات سے سبق سیکھا ہے کہ جمہوریت محاز آرائی،کشید گی ،تنقید برائے تنقید اور انتقام کا نام نہیں، جمہوریت اداروں کی مضبوطی کا نام ہے، جمہوریت کی روح مفاہمت، درگزراور باہمی تعاون سے عبارت ہے ، جمہوریت کی شان یہی ہے کہ اکثریت کا فیصلہ قبول کیا جائے۔

(جاری ہے)

شخصیات پر قومی اداروں کو فوقیت دی جائے، جماعتی مفادات پر قومی مفادات کو ترجیح حاصل رہے۔

گزشتہ ایک برس کی کارکردگی دیکھی جائے تو بجا طور پر خوش گوار منظر دکھائی دیتا ہے جس کے لئے ارکان پارلیمان داد و تحسین کے مستحق ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ عوام جانتےہیں خطےمیں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا مقابلہ کس طرح کیا جانا چاہئے، پاکستان کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کا سامنا ہے، دہشت گردی اور انتہاپسندی سے نمٹنے کے لئے مذاکرات کا راستہ اپنایا گیا کیونکہ ترقی اور خوش حالی کے لئے دہشت گردی کا کاتمہ نہایت ضروری ہے۔

معاشی استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اس سلسلے میں موجودہ حکومت کی کوششیں نتیجہ خیز دکھائی دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اوربھارت کی نئی سیاسی قیادت کے ساتھ بہترتعلقات چاہتےہیں۔ وزیر اعظم نوازشریف کے بھارت کے دورے کی پوری دنیا متعرف ہے،انکا دورہ بھارت تاریخی رہا، ہم بھارت کیساتھ دوستانہ تعلقات کے فروغ کیلیے ہر وقت تیار ہیں، لیکن ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر ہونا چاہیئے۔

ایران کےساتھ صدیوں پرانے تعلقات مستحکم بنانےکے لئے کوشاں ہیں۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ضرور پورا ہو گا۔ عالمی برادری جانتی ہے کہ پاک چین دوستی صرف روایتی سفارتی بندھن نہیں بلکہ دونوں ملک ایک جان اور دو قالب ہیں۔ امریکا کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کےتناظر میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ کوئی قوم راتوں رات اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب نہیں ہوتی،کامیابی کبھی جھولی میں آکر نہیں گرتی،اسے جہد مسلسل سے حاصل کیا جاسکتا ہے، کامیابی کے لئے ہمیں قائد اعظم کے اتحاد ،تنظیم ا ور یقین محکم کے پیغام پر عمل کرنا ہوگا۔ ہمیں فرقہ واریت، لسانی اختلافات اور علیحدگی پسندی سے خود کو بچا کر رکھنا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایک پرعزم اور پرامن قوم ہے،دشمن ہمارے اندر نفرتیں پھیلانے میں مگن ہیں لیکن ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد رکھنا ہے۔

اقتصادی اور معاشی استحکام کے بغیر ترقی اور خوشحالی ناممکن ہے، ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ناگزیر ہے لیکن ہمیں ان تمام مسائل کا حل مروجہ جمہوری طریقے سے ہی ڈھونڈنا ہے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ افواج پاکستان کا داخلی سیکیورٹی میں بھی اہم کردار سامنے آیا ہے، ریاستی اداروں کے درمیان افہام تفہیم رکھنا اہم ہے، سول اور عسکری ادارے حب الوطنی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہیں ہیں، ریاستی ادارے ملک کے آئین کے تحت اپنی ذمے داری نبھائیں، ادارے سیاسی پسند اورنہ پسند کو کسوٹی نہ بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا ملک میں پڑتال اور نگرانی کا کردار ادا کررہا ہے بلا شبہ ملک میں میڈیا آزاد ہے اور اس کی آزادی دنیا کے لئے ایک مثال ہے، حکومت میڈیا پر کسی قسم کی پابندی کا تصور بھی نہیں کرسکتی لیکن میڈیا کو اپنی ذمہ داریوں اور حدود کا خیال کرنا چاہئے، اس سلسلے میں میڈیا اپنا ضابطہ اخلاق بنائے۔

متعلقہ عنوان :