گوانتانامو سے رہائی پانیوالے طالبان رہنماء ایک سال قطر میں رہیں گے

پیر 2 جون 2014 23:45

گوانتانامو سے رہائی پانیوالے طالبان رہنماء ایک سال قطر میں رہیں گے

دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2جون۔2014ء) افغانستان میں مغوی امریکی فوجی کی رہائی کے بدلے پانچ سینئر طالبان قیدی جنہیں قطر منتقل کیا گیا ہے،ایک سال خلیجی ریاست میں گزاریں گے،یہ بات ایک باخبر قطری ذریعہ نے کہی۔ذریعہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ وہ ایک سال کیلئے قطر میں قیام کریں گے۔امریکی صدر باراک اوبامہ کہہ چکے ہیں کہ قطری حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے سارجنٹ بوئے برگڈاہل کی رہائی میں ثالثی کے دوران امریکی قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے اقدامات کی ضمانت دے رکھی ہے۔

یہ قیدی اتوار کی دوپہر دوحہ پہنچے ہیں۔اوبامہ انتظامیہ کو معاہدے پر ری پبلکنز اراکین نے پارلیمنٹ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے،جس کے متعلق وہ کہتے ہیں کہ یہ بری مثال رکھی گئی ہے اور افغانستان میں ابھی تک موجود امریکی فوجیوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

طالبان کا قبل ازیں ایک بیان میں کہنا تھا کہ گوانتانامو سے قطر میں حکومت کی مدد سے پانچ افراد منتقل کئے گئے ہیں جہاں وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ شامل ہوں گے اور مزید کہا کہ یہ اقدام انتہائی خوشی اور مسرت کا باعث ہے۔

قطری وزیرخارجہ خالد العطیہ کا اتوار کے روز کہنا تھا کہ دوحہ نے انسانی تشویش کی بنیاد پر اس معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جب انسانی معاملے کی بات آتی ہے تو امیر اس سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے،یہی کچھ امریکی سارجنٹ اور پانچ طالبان قیدیوں کے کیس میں ہوا۔انہوں نے ثالثی سے متعلق تفصیلات بتانے سے انکار کردیا،جس کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ قطر کی خارجہ پالیسی کے اصول کی بنیاد پر کی گئی ہے،جس میں انسانی ہمدردی کا عنصر آتا ہے۔

متعلقہ عنوان :