حکومت نے پیمرا سے لائسنس منسوخ اور سزا دینے کا اختیار واپس لینے کا اصولی فیصلہ،میڈیا شکایات کمیشن کو مستحکم بنایا جائے گا جوسپریم کورٹ کے سابق جج کی سربراہی میں قائم ہوگا اور اس میں حکومت اور پی بی اے کے نمائندے شریک ہوں گے،عرفان صدیقی

ہفتہ 7 جون 2014 23:53

حکومت نے پیمرا سے لائسنس منسوخ اور سزا دینے کا اختیار واپس لینے کا اصولی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7جون۔2014ء) حکومت نے پیمرا کے اختیارات محدود کرکے اس سے لائسنس منسوخ اور سزا دینے کا اختیار واپس لینے جبکہ میڈیا شکایات کمیشن کو مستحکم بنانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے جو سپریم کورٹ کے سابق جج کی سربراہی میں قائم ہوگا اور اس میں حکومت اور پی بی اے کے نمائندے شریک ہوں گے۔وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے قومی امور عرفان صدیقی نے ہفتہ کو غیرملکی میڈیا کو دیئے گئے ایک مختصر انٹرویو میں بتایاکہ حکومت اب پیمرا کے اختیارات کو محدود کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے اور اس مقصد کیلئے حکومت کی قائم کردہ کمیٹی پیمرا قوانین میں ترمیم پر غور کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایم سی سی (میڈیا کمپلینٹ کمیشن) کو موثر بنانا چاہتے ہیں تو ہماری سفارش ہوگی کہ پیمرا سے لائسنس منسوخ کرنے اور سزا دینے کے اختیارات واپس لے لیے جائیں۔

(جاری ہے)

پیمرا صرف لائسنس دینے والی اور کیبل آپریٹرز کی نگرانی کرنے والی اتھارٹی ہو۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ مجوزہ میڈیا شکایات کمیشن سپریم کورٹ کے ایک سابق جج کی سربراہی میں ذرائع ابلاغ کی طرف سے قواعد وضوابط کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا۔

اس مجوزہ کمیشن میں سول سوسائٹی کے علاوہ حکومت اور پاکستان براڈکاسٹر ایسویشن (پی بی اے) کے اراکین شامل ہوں گے۔واضح رہے کہ یہ اقدامات ایسے وقت میں اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ پیمرا ایک بڑے چینل کو 15روز کی معطلی اور 1کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنا چکا ہے یہ سزا اسے قومی اداروں پر کیچڑ اچھالنے کے الزام پر سنائی گئی۔

متعلقہ عنوان :