منشیات کا بڑھتا استعمال پاکستان اور خیبر پختونخوا کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے،شہرام خان ترکئی،خطے میں پچھلی کئی دہائیوں سے جاری مخصوص حالات کی وجہ سے مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے ،سینئر صوبائی وزیر

منگل 10 جون 2014 23:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جون۔2014ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر صحت شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال نہ صرف پاکستان اور خیبر پختونخوا بلکہ پوری دنیا کا ایک اہم مسئلہ ہے مگر ہمارے خطے میں پچھلی کئی دہائیوں سے جاری مخصوص حالات کی وجہ سے یہ مسئلہ ایک سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے جس سے نمٹنے کیلئے معاشرے کے تمام طبقوں اور اداروں کو موثر اور مربوط انداز ہیں اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی کیونکہ یہ کام اکیلے حکومت کے لئے کرنا ممکن نہیں۔

موجودہ صوبائی حکومت صوبے کو نشے کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے نہ صرف پرعزم ہے بلکہ عملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے ر وز پاکستان میں منشیات کے استعمال کے بارے میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات اور جرائم کی سالانہ سروے رپورٹ برائے سال2013کی تقریب رونمائی سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سروے رپورٹ میں خیبر پختونخوامیں منشیات کے استعمال سے متعلق اعداد و شمار اور حقائق کو نہ صرف حکومت بلکہ پورے معاشرے کے لئے چشم کشا قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صوبے میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال اور خصوصاً معاشرے کے کم عمر طبقے میں اس کا بڑھتا ہوا رجحان ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے جس کے سدباب کے لئے حکومت،متعلقہ بین الاقوامی اداروں اور انفرادی و اجتماعی سطح پر سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

اگر اس مسئلے کو یہاں پر نہ روکا گیا تو خدا نخواستہ یہ ہمارے پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم نے اپنے طرز عمل اور رویے میں تبدیلی لانا ہوگی جس کے لئے ہمیں انفرادی طور پر خودکو تبدیل کرنا ہوگا۔اس سروے رپورٹ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے مقررین نے بتایاکہ سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 15سے64سال کی عمر کے لوگوں کا بڑا حصہ منشیات کے استعمال کے منفی اثرات کا شکار ہے گزشتہ سال کے دوران پاکستان میں 6.7ملین بالغ افراد نے منشیات استعمال کیں جبکہ اندازے کے مطابق تقریباً4.5ملین افراد منشیات کے عادی ہیں لیکن علاج معالجہ کی سہولیات بہت کم لوگوں کو میسر ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ خیبر پختونخوامیں منشیات استعمال کرنے والوں کی شرح ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے گزشتہ سال صوبے میں منشیات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد1.6ملین تھی جبکہ تقریباً47ہزار لوگ سرنج کے ذریعے نشہ آور اشیاء استعمال کرتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نارکاٹکس کنٹرول ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل شاہد خان اور اقوام متحدہ کے ادرہ برائے انسداد منشیات کے نمائندہ کولی ایف براؤن نے منشیات کے استعمال سے انسانی صحت اور زندگی کے ساتھ ساتھ اس کے دیگر منفی پہلوؤں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :