یروشلم کو مقبوضہ علاقہ نہ ماننے پر عرب دنیا کا اظہار ناراضگی، آسٹریلیا پر پابندیوں کا عندیہ ،تسلیم شدہ حقیقت سے انکھیں چرانے کی اسٹریلین پالیسی کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہو سکتی ہے،عرب نمائندہ

جمعہ 13 جون 2014 23:28

یروشلم کو مقبوضہ علاقہ نہ ماننے پر عرب دنیا کا اظہار ناراضگی، آسٹریلیا ..

کینبرا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون۔2014ء) عرب ممالک ن اسرائیل کے خود ساختہ دارلحکومت یروشلم کو مقبوضہ علاقہ نہ ماننے پر اسٹریلیا کے ساتھ ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس پر پابندیوں کا عندیہ دے دیا ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابا آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں موجود عرب و فلسطینی وفد کے سربراہ عزت عبدالہادی نے آسٹریلیا کے متعلقہ حکام کو خبردار کراسرائیل کے عرب علاقوں اور فلسطین پر قبضے کی تسلیم شدہ حقیقت سے انکھیں چرانے کی آسٹریلیا کی نئی پالیسی کسی بھی طرح دنیا کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتی ہے۔

اور اگر اسٹریلیا نے اس حقیقت کو تسلیم نہ کیا تو عرب ممالک کی جانب سے اس پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں، عبدالہادی نے کہا ''یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی زیر بحث لایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے آسٹریلوی حکومت کے لیے مضمرات منفی ہوں گے۔ واضح رہے آسٹریلیا نے اسی ہفتے اپنی پہلے سے موجود پالیسی میں تبدیلی کرتے ہو ئے اعلان کیا ہے کہ وہ یروشلم کے ساتھ مقبوضہ کا لفظ نہیں لکھے گا۔

اس تبدیلی اور اسرائیل کے لیے نرمی کی وجہ آسٹریلیا کی طرف سے یہ بتائی گئی ہے کہ اس طرح کی اصطلاحات کے استعمال سے امن عمل کو نقصان ہو سکتا ہے۔اسرائیل نے آسٹریلیا کے اس نئی منطق پر مبنی موقف کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے اس پر قائم رہنے کے لیے کہا ہے، جبکہ فلسطین اور عرب دنیا میں اس پر بطور خاص سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔آسٹریلیا کے اس اعلان کے ساتھ ہی ایک اعلی سطح کا وفد عرب دنیا سے آسٹریلیا پہنچا ہے اس میں عرب ملکوں کے علاوہ دیگر ممالک کے نمائندے بھی موجود ہیں تاکہ آسٹریلیا کو اس غیر مناسب موقف سے رجوع کرنے کے لیے کہہ سکیں۔

وفد میں انڈونیشیا، مصر اور سعودی عرب کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ وفد کے ارکان نے آسٹریلیا کے دفتر خارجہ کے حکام کو اپنے موقف سے آگاہ کیا ہے۔اس سے پہلے اردن اور فلسطینی کی حکومتیں آسٹریلین سفیروں کو طلب کر کے نئی پالیسی پر احتجاج بھی کر چکی ہیں۔