لاہورمیں پولیس کی فائرنگ سے پاکستان عوامی تحریک کی 2 خواتین سمیت 8 کارکن جاں بحق
منگل 17 جون 2014 15:58
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جون 2014ء) تحریک منہاح القرآن سیکرٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کے معاملے پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت8 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکاروں سمیت 80 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ گزشتہ رات پولیس کی جانب سے لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی گئی تو عوامی تحریک کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے پولیس کو رکاوٹیں ہٹانے سے روک دیا جس کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان رات بھر مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا اور پھر مذاکرات کی ناکامی کے بعد پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہو گیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔
(جاری ہے)
پولیس
حکام کا کہنا ہے کہ علاقہ مکینوں کی درخواست پر ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹائی جا رہی ہیں کیونکہ ان رکاوٹوں کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جب کہ عدالتی احکامات کے مطابق شہر میں کسی بھی جگہ رکاوٹیں کھڑی نہیں کی جا سکتی۔ پولیس اور ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے بھاری مشینری کی مدد سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے باہر سے رکاوٹیں ختم کر کے علاقے کا کلیئر کیا۔ صوبائی وزیر رانا مشہود کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن سے رکاوٹیں عوامی شکایات کے باعث ہٹائی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹر طاہر القادری نے پولیس کی جانب سے عوامی تحریک کے کارکنوں پر لاٹھی جارج اور شیلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ حکمران اشتعال انگیزی کی آخری حد تک جا سکتے ہیں۔سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ منہاج القرآن سیکرٹریٹ سے سے جدید قسم کا اسلحہ برآمد ہوا ہے، پولیس جب ڈاکٹر طاہر القادری کے گھر کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے پہنچی تو پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک ڈی ایس پی، 5 انسپکٹر اور 22 اہکار سمیت متعدد افراد زخمی ہو ئے، پولیس کی جانب سے اپنے دفاع میں کارروائی کی گئی اور مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔
عوامی تحریک کے کارکنوں کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں حکومت مخالف دھرنے دیئے گئے اور شاہراہیں بلاک کر دیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ راولپنڈی میں عوامی تحریک کے کارکنوں نے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا دیا جب کہ گجرانوالہ میں عوامی تحریک کی خواتین نے انسانی ہاتھوں کی رنجیر بھی بنائی۔ اس کے علاوہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے سیالکوٹ، حافظ آباد اور ملتان میں بھی دھرنے دیئے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.